چار شادیوں کے حق میں نہیں ہوں مگر اس میں زیادہ قصور عورتوں کا ہے: یاسر حسین

یاسر حسین کی تنقید کا نشانہ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی اداکار و ہدایتکار یاسر حسین ایک مرتبہ پھر اپنے بیان کی وجہ سے تنقید کی زد میں آگئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوجی کی سر عام نریندر مودی کو گالیاں، ویڈیو وائرل ہوگئی
سوشل میڈیا پر ردعمل
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اداکار اکثر و بیشتر انٹرویوز میں اس قسم کے بیانات دیتے ہیں جو سوشل میڈیا صارفین کو خاص پسند نہیں آتے، ایسے میں ان کے مداح اور دیگر صارفین سوشل میڈیا پر ان کی تصحیح بھی کرتے ہیں اور ان پر تنقید بھی کرتے نظر آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کا پہلا سالانہ کنونشن،دنیا بھر سے پاکستانیوں کی شرکت
چار شادیوں پر رائے
حال ہی میں وہ ایک شو میں بطور مہمان شریک ہوئے جہاں انہوں نے چار شادیوں پر کھل کر اپنی رائے دی، اداکار نے کہا کہ میں ذاتی طور پر چار شادیوں کے حق میں نہیں ہوں، میں نے جس سے محبت کی اسی سے شادی کی، اب کسی اور عورت کو دیکھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں چھ پاکستانی نژاد کینیڈین کامیاب ہو گئے
بیان کی وضاحت
یاسر حسین نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی مرد کی دوسری شادی ہو تو اس میں عورتوں کا کردار زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق آرمی چیف پرویز مشرف میرے نانا نہیں، اداکارہ زینب رضا کی وضاحت
عورتوں کی شادیاں اور توقعات
انہوں نے کہا کہ آج کی عورت چاہتی ہے کہ وہ ایسے مرد سے شادی کرے جو مالی طور پر مستحکم ہو، بچوں کا خیال رکھ سکے اور زندگی کی سہولیات دے سکے، جب وہ ایسا مرد دیکھتی ہے تو وہ خوشی خوشی دوسری بیوی بننے کو تیار ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو کوئی ایسی چیز دی گئی جس سے ان کا ذہنی توازن بگڑنے کا خطرہ ہے، قاسم سوری کا الزام
خواتین کے کردار پر مزید نظرانداز
یاسر حسین نے مزید کہا کہ میں کئی ایسی خواتین کو ذاتی طور پر جانتا ہوں جو یہ جانتے ہوئے بھی کہ مرد شادی شدہ ہے، اس سے شادی پر آمادہ ہو گئیں، بعض اوقات تو ایسی عورتیں پہلی بیوی کو طلاق دلوانے کی بھی کوشش کرتی ہیں۔
سوشل میڈیا کی طرف سے شادیوں پر رائے
اداکار کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل سامنے آیا ہے، کچھ لوگ ان کی رائے کو حقیقت کے قریب سمجھتے ہیں جبکہ اکثر صارفین نے ان کے خواتین سے متعلق اس بیان پر ناراضی کا اظہار کیا۔