چار شادیوں کے حق میں نہیں ہوں مگر اس میں زیادہ قصور عورتوں کا ہے: یاسر حسین
یاسر حسین کی تنقید کا نشانہ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی اداکار و ہدایتکار یاسر حسین ایک مرتبہ پھر اپنے بیان کی وجہ سے تنقید کی زد میں آگئے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل میں حیفہ ریفائنری کی پیداوار مکمل طور پر روک دی گئی، ایران کے تازہ حملوں میں بڑا نقصان
سوشل میڈیا پر ردعمل
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اداکار اکثر و بیشتر انٹرویوز میں اس قسم کے بیانات دیتے ہیں جو سوشل میڈیا صارفین کو خاص پسند نہیں آتے، ایسے میں ان کے مداح اور دیگر صارفین سوشل میڈیا پر ان کی تصحیح بھی کرتے ہیں اور ان پر تنقید بھی کرتے نظر آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے ایم این اے عبداللطیف چترالی کو نا اہل قرار دے دیا
چار شادیوں پر رائے
حال ہی میں وہ ایک شو میں بطور مہمان شریک ہوئے جہاں انہوں نے چار شادیوں پر کھل کر اپنی رائے دی، اداکار نے کہا کہ میں ذاتی طور پر چار شادیوں کے حق میں نہیں ہوں، میں نے جس سے محبت کی اسی سے شادی کی، اب کسی اور عورت کو دیکھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈا پور کی بانی سے ملاقات کی درخواست، جسٹس منصور کی کیس سننے سے معذرت
بیان کی وضاحت
یاسر حسین نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی مرد کی دوسری شادی ہو تو اس میں عورتوں کا کردار زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان نے فتنہ الخوارج کو خبردار کر دیا
عورتوں کی شادیاں اور توقعات
انہوں نے کہا کہ آج کی عورت چاہتی ہے کہ وہ ایسے مرد سے شادی کرے جو مالی طور پر مستحکم ہو، بچوں کا خیال رکھ سکے اور زندگی کی سہولیات دے سکے، جب وہ ایسا مرد دیکھتی ہے تو وہ خوشی خوشی دوسری بیوی بننے کو تیار ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا میں شدید گرمی سے ہونے والی اموات کی سالانہ اوسط 5 لاکھ کے قریب پہنچ گئی: انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن
خواتین کے کردار پر مزید نظرانداز
یاسر حسین نے مزید کہا کہ میں کئی ایسی خواتین کو ذاتی طور پر جانتا ہوں جو یہ جانتے ہوئے بھی کہ مرد شادی شدہ ہے، اس سے شادی پر آمادہ ہو گئیں، بعض اوقات تو ایسی عورتیں پہلی بیوی کو طلاق دلوانے کی بھی کوشش کرتی ہیں۔
سوشل میڈیا کی طرف سے شادیوں پر رائے
اداکار کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل سامنے آیا ہے، کچھ لوگ ان کی رائے کو حقیقت کے قریب سمجھتے ہیں جبکہ اکثر صارفین نے ان کے خواتین سے متعلق اس بیان پر ناراضی کا اظہار کیا۔








