190 ملین پاؤنڈ کیس؛ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب پراسیکیوٹر کی مہلت کی استدعا پر فیصلہ سنا دیا

سزا معطلی کی درخواست پر سماعت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 11جون تک ملتوی کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی بنچ نے قیدیوں کو جیل میں یکساں سہولیات دینے سے متعلق درخواست خارج کردی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے سماعت کی۔ علیمہ خان بھی دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی: امریکہ نے نیا مسودہ پیش کردیا
وکیل سلمان صفدر کی باتیں
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ آج سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہے، منتوں، مرادوں اور دعاؤں کے بعد آج کی تاریخ ملی ہے، آج کی تاریخ ہمیں آسانی سے نہیں ملی۔ بانی پی ٹی آئی کیخلاف سپیشل ٹیم لانا چاہتے ہیں، لائیں، ہم نہیں گھبراتے۔
یہ بھی پڑھیں: چھوٹے کاروباری لوگوں کو بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ملے گی: علی پرویز ملک
مقدمات کی تعداد اور سوالات
سلمان صفدر نے یہ بھی بتایا کہ بنچ کے سامنے سزا معطلی کی 2 اپیلیں زیر سماعت ہیں۔ عدالت میں سائفر، توشہ خانہ جیسے متنازع کیسز آئے، پہلے توشہ خانہ ون، پھر توشہ خانہ ٹو اور پھر 190ملین پاؤنڈ کیس آ گیا۔ بانی پی ٹی آئی کیخلاف 300 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں، یہ کیسز کیسے ہیں جن میں 6 ماہ میں میاں بیوی کو جیل میں رکھا گیا؟ یہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف متنازع ترین فیصلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 68 سالہ اداکارہ نے مرے ہوئے بیٹے کے نطفے سے بچی کو جنم دے دیا
وکیل لطیف کھوسہ کی مؤقف
وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بغیر کسی ثبوت کے جیل میں ہیں، بانی پی ٹی آئی نہ بیرون ملک جائیں گے نہ ہی ریکارڈ ٹمپر کرنے کا خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: کار سے چلتی گاڑی پر فائرنگ،3 افراد جاں بحق
نیب پراسیکیوٹر کی درخواست
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ گزارش ہے کہ کیس میں وفاقی حکومت نے سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا تھا، ابھی وفاقی حکومت نے کوئی پراسیکیوٹر جنرل تعینات نہیں کیا۔ مجھے گزشتہ رات اس کیس کا پتہ چلا اور نوٹس ملا، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں وقت دے دیں۔
عدالت کا فیصلہ
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ نے پراسیکیوشن ٹیم کا نوٹیفکیشن لینا ہے تو 7 دن کا وقت لے لیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ وزارت قانون سے خط و کتابت ہونی ہے، 4 ہفتوں کا وقت دے دیں۔ عدالت نے کہا کہ ان کو لیگل ٹیم نوٹیفائی کرنے کا وقت دے دیں اور 11جون تک نیب سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دے دیا اور سماعت ملتوی کردی۔