ایشائی ممالک میں پاکستان کے کال سینٹرز پر سب سے بڑا کریک ڈاؤن

کراچی میں سائبر فراڈ کے خلاف بڑی کارروائی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ماضی میں سائبر فراڈ اور سکیمز کے خلاف پنجاب کے اوڈھ قبیلے کے خلاف اکادکا آپریشن تو ہوتے رہے ہیں مگر گزشتہ 5 روز سے ایشیا کی تاریخ کا سب سے بڑا کال سینٹرز اور سکیمرز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیوبر ڈکی بھائی اہلیہ سمیت گرفتاری کے بعد رہا
آپریشن گرے
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اس کاروائی کا نام "آپریشن گرے" رکھا گیا ہے۔ آپریشن کی حساسیت اور اس میں ملوث 10 سے زائد غیر ممالک کے افراد کے ملوث ہونے کی بنا پر ہر چھوٹی بڑی کارروائی کے متعلق وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعظم شہباز شریف کو مطلع کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر نواز شریف عمران خان سے مذاکرات کرلیں تو دونوں تاریخ میں بڑے رہنماوں کے طورپر اپنا نام لکھوا لیں گے: فواد چوہدری
کرپٹو کرنسی کی برآمد
ان چھاپہ مار کارروائیوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ زیر حراست ملزمان کے کرپٹو کرنسی والٹ سے بٹ کوائنز بھی برآمد ہو گئے ہیں۔ اب تک برآمد شدہ غیر ملکی کرنسی کا حجم 5 کروڑ روپے سے زائد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آج کی بہترین ویڈیو، پاک چین بارڈر پر دونوں ملکوں کے فوجی اہلکاروں کے بھنگڑے، دونوں فوجوں کی دوستی کی نئی مثال قائم
آپریشن کی قیادت
اس غیر معمولی آپریشن کی سربراہی نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ہیڈ کوارٹر میں تعینات ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشن عامر ندیر کر رہے ہیں۔ اسلام آباد ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی اور اسلام آباد سرکلز کی تمام افرادی قوت اس آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیرپور، نواب شاہ اور روہڑی کے درمیان ایک عام سا ریلوے اسٹیشن
غیر ملکی شہریوں کی گرفتاریاں
جن غیر ممالک کے شہری زیر حراست ہیں ان میں ویتنام، انڈونیشیا، ملائشیا، چین، بنگلہ دیش، تھائی لینڈ، کینیا، جنوبی افریقہ اور دیگر ممالک کے شہری شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی انا طولیہ ڈپلومیسی فورم میں ترک خاتون اول کی دعوت پر کلچرل شو میں شرکت،سٹال کا دورہ
آئندہ کی منصوبہ بندی
اعلیٰ سطح پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرغنوں کے خلاف ایف آئی آرس درج کی جائیں گی جبکہ باقی کو ڈی رپورٹ کر دیا جائے گا۔
آپریشن کی توسیع
این سی سی آئی اے کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق عید کی تعطیلات کے بعد مذکورہ آپریشن کو وسیع کرتے ہوئے پورے ملک کے غیر قانونی کال سینٹرز (جس طرح ارمغان اپنا کال سینٹر چلا رہا تھا) کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔