امریکہ میں ہر سال 5 لاکھ مرد نس بندی کیوں کرواتے ہیں؟

مردوں کی نس بندی: ایک محفوظ انتخاب
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ میں ہر سال تقریباً پانچ لاکھ مرد مانع حمل کے طور پر نس بندی کا انتخاب کرتے ہیں۔ یورالوجی ماہرین کے مطابق یہ ایک محفوظ، آسان اور مؤثر طریقہ ہے جو زیادہ تر کلینک میں ہی انجام دیا جاتا ہے اور اس میں کسی بڑے آپریشن یا خاص تیاری کی ضرورت نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: اونٹ کو مختلف زبانوں میں کیا کہتے ہیں؟
نس بندی کا عمل
سی این این کے مطابق نس بندی کے دوران مرد کے خصیوں میں موجود نالی کو کاٹ کر بند کر دیا جاتا ہے، جس کے بعد نطفہ شامل نہیں ہوتا اور حمل کا امکان ختم ہو جاتا ہے۔ یہ عمل عموماً 10 سے 20 منٹ میں مکمل ہو جاتا ہے اور بعد ازاں مریض کو چند دن سکون سے آرام کرنے، سخت ورزش سے بچنے اور سادہ درد کش ادویات استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں مٹی کا طوفان، شہر میں یکدم ہی اندھیرا چھا گیا
بہتری کی علامات
ماہرین کے مطابق نس بندی کے بعد کچھ مردوں کو معمولی سوجن یا تکلیف محسوس ہو سکتی ہے، تاہم یہ علامات عارضی ہوتی ہیں اور عام طور پر جلد ختم ہو جاتی ہیں۔ مستقل درد کے کیسز نہایت کم ہیں اور علاج کے قابل ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کی گرانٹ 3 سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی
جنسی صحت پر اثرات
نس بندی کے فوراً بعد مرد بانجھ نہیں ہوتے بلکہ جسم میں موجود پرانے نطفے ختم ہونے میں کچھ وقت لگتا ہے، جس دوران دیگر مانع حمل ذرائع استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔ نس بندی سے مرد کی جنسی خواہش یا کارکردگی پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر کا بیانیہ اور بھارتی اضطراب
مالی پہلو
اخراجات کے حوالے سے بھی نس بندی عموماً بیمہ کے تحت آتی ہے، اور اگر خود سے ادا کرنا ہو تب بھی اس کی قیمت اکثر ایک ہزار ڈالر سے کم ہوتی ہے، جو بچوں کی پرورش کے طویل اخراجات کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔
فیصلہ کرنے کا عمل
کچھ مرد بغیر بچے پیدا کیے بھی نس بندی کروا لیتے ہیں، وہ اکثر ذاتی فیصلے، طبی وجوہات یا مستقبل میں والد بننے کا ارادہ نہ ہونے کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بچے پیدا کرنے کے بارے میں فیصلہ واضح نہ ہو تو نس بندی کا فیصلہ مؤخر کرنا بہتر ہوتا ہے کیونکہ اس کا ریورسل ممکن ضرور ہے لیکن مہنگا اور ہر بار کامیاب نہیں ہوتا۔