کیا آسٹریلوی گائے کی قربانی جائز ہے؟
آسٹریلوی گائے کی قربانی کا جائزہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) کیا آسٹریلوی گائے کی قربانی جائز ہے؟ اس بارے میں یہ افواہ بھی ہے کہ اس کو حرام جانور کے مادّہ منویہ سے حاملہ کرایا جاتا ہے تاکہ اس سے دودھ کی زیادہ مقدار حاصل ہو۔ ایسی گائیوں کا شرعی حکم کیا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کی موجودہ قیادت غیرسنجیدہ فیصلے کر رہی ہے، فواد چوہدری کا بیان
جائز قربانی کی فقہی رائے
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، آسٹریلوی گائے کی قربانی جائز ہے۔ فقہی رائے کا مدار افواہوں یا سنی سنائی باتوں پر نہیں ہوتا، بلکہ اس کا انحصار صرف ان باتوں پر ہوتا ہے جو قطعی ثبوت یا مشاہدے سے ثابت ہوں۔ اس لیے مُسلّمہ اصول ہے: "یقین شک سے زائل نہیں ہوتا۔"
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجز میں داخلے روک دیئے، حکم امتناع جاری
گائے کی حلالیت کے بارے میں وضاحت
اگر یہ بات درست بھی ہو، تب بھی یہ گائیں حلال ہیں۔ ان کا گوشت کھانا اور دودھ پینا جائز ہے، کیونکہ جانور کی نسل کا مدار ماں (یعنی مادہ) پر ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلم ساز جمشید محمود جامی کو ہتک عزت کے جرم میں دو سال قید کی سزا
علامہ برہان الدین المرغینانی کی وضاحت
علامہ برہان الدین المرغینانی حنفی لکھتے ہیں: "پالتو (Pet) اور جنگلی (Wild) جانور کے ملاپ سے پیدا ہونے والا بچہ ماں (مادہ) کے تابع ہوتا ہے... یہاں تک کہ اگر بھیڑیے نے بکری پر جفتی کی، تو اس ملاپ سے جو بچہ پیدا ہوگا، اس کی قربانی جائز ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: بی بی ایل: بابر اعظم ایک مرتبہ پھر عمدہ کارکردگی دکھانے میں ناکام
علامہ محمد بن محمود کی تشریح
علامہ محمد بن محمود "عنایہ شرحِ ہدایہ" میں لکھتے ہیں: "کیونکہ بچہ ماں کاجزء ہوتا ہے اور اسی لیے آزاد یا غلام ہونے میں ماں کے تابع ہوتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر الزام لگاؤ، سچ چھپاؤ اور اپنی عوام کو بیوقوف بناؤ۔۔۔۔بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈہ پر مبنی کھیل ایک بار پھر بے نقاب
قربانی کے اصول
علامہ علاؤالدین کاسانی حنفی لکھتے ہیں: "قربانی پالتو جانوروں کی تین جنسوں میں سے کسی ایک جنس سے ہوسکتی ہے، یعنی بکری، اونٹ اور گائے، بیل۔ اس میں ہر نوع کا نَر اور مادہ، خصی اور آنڈو سب شامل ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: پیوٹن سے خوش نہیں، پاگل ہوچکا، روس پر مزید پابندیاں لگائیں گے: ٹرمپ
مخلوط نسل کے جانوروں کی قربانی
اگر جانور وحشی اور پالتو کے ملاپ سے پیدا ہو تو اعتبار ماں یعنی مادہ کا ہے۔ اگر ماں پالتو ہے تو قربانی جائز ہے، ورنہ نہیں۔ اگر پالتو گائے پر وحشی بیل جفتی کرے تو اس سے پیدا ہونے والے بچے کی قربانی جائز ہے، لیکن اس کے برعکس نہیں۔
انسانوں کی حیثیت اور اقدار
آج کل مغرب میں انسانوں کو بھی اسی حیوانی درجے میں پہنچا دیا گیا ہے۔ اسی لیے پاسپورٹ، تعلیمی اَسناد اور دیگر دستاویزات میں باپ کے بجائے ماں کا نام پوچھا جاتا ہے، کیونکہ بہت سے لوگوں کو اپنے باپ کا پتہ نہیں ہوتا۔ جبکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق، انسانوں میں نسب باپ کی طرف سے چلتا ہے۔








