وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبر پختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے: فیصل کریم کنڈی

گورنر خیبر پختونخوا کی تنقید
مردان (ڈیلی پاکستان آن لائن) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خاندان اس وقت نشوونما پاتا ہے جب افراد خانہ مل جل کر رہتے ہیں،بچے کو شاباش دینے کے بجائے اپنی مرضی کا موقع مہیا کیا جائے
پولیس کی فائرنگ کے بعد کا واقعہ
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق مردان میں پولیس کی فائرنگ سے زخمی پی پی رہنما اسد کشمیری کے بھتیجے موسیٰ کی عیادت کے موقع پر ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کا گورنر سے اختیارات لینا میرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا، اختیارات ہو نہ ہو، صوبائی حکومت کیلئے میرا نام ہی کافی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ سپرسکسز کے دوسرے سیمی فائنل میں سری لنکا نے بنگلہ دیش کو شکست دیدی
صوبائی حکومت کی کارکردگی پر اظہار خیال
انہوں نے کہا کہ صوبے میں علی بابا چالیس چور کی حکومت ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، بلین سونامی ٹری میں ریکارڈ کرپشن کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے مساجد کو بھی نہیں بخشا۔ پی ٹی آئی رہنما خود احتجاج کرنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں جبکہ دوسرے جماعتوں کے اہلکاروں پر لاٹھیاں برساتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کے خلاف قرار داد لانے کا فیصلہ
امن و امان کی صورتحال
گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن پُر امن لوگ ہیں، پی ٹی آئی کی طرح 9 مئی کے واقعات والے نہیں۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق سے 700 ارب روپے ملے لیکن امن و امان قائم رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔
پولیس فائرنگ کا معاملہ
فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے بے گناہ بچے پر فائرنگ کی گئی، رپورٹ آئی جی کے پی سے طلب کرلی ہے، عید کے بعد آئی جی رپورٹ پیش کریں گے۔