آئی ایم ایف کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے سخت شرائط

اسلام آباد میں حکومت کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئی ایم ایف کی سخت شرائط اور مالی مشکلات کے پیش نظر حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 5 سے 7.5 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نہروں کا معاملہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب

پیپلز پارٹی کی تجویز

نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، اتحادی جماعت پیپلز پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد تک اضافہ کیا جائے۔ اس تجویز سے آئی ایم ایف کو بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق انتخابی عذر داری پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری

مسلح افواج کے لیے اضافی مراعات

مسلح افواج کے لیے اضافی مراعات دینے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں جن میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ شامل ہے۔ مثال کے طور پر، رسک الاؤنس کو پنشن ایبل الاؤنس میں تبدیل کرنے کی تجویز موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا کم عمری کی شادی پر پابندی کے بل سے متعلق بڑا اعلان

پنشن کے نئے نظام پر غور

یکم جولائی 2025 سے افواج کو ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹری پنشن (DCP) نظام میں شامل کرنے پر بھی غور ہو رہا ہے لیکن اس بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: وین کھائی میں گرنے سے 5 طالبعلم بحق

بجٹ کے دیگر تجاویز

گریڈ ایک تا 16 کے سول ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس کی تجویز اور بیرون ملک سے حاصل کردہ فری لانس اور ڈیجیٹل سروسز کی آمدن کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا امکان ہے۔ مقامی گاڑیوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی پر غور کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کینسر کا خوراک سے علاج کا دعویٰ، سدھو اور اہلیہ کو اربوں روپے کا لیگل نوٹس

پنشن اصلاحات کے لیے اقدامات

حکومت آئندہ بجٹ میں دیگر پنشن اصلاحات پر بھی پیش رفت کرنا چاہتی ہے۔ کچھ سخت اقدامات پہلے ہی لیے جا چکے ہیں اور مزید سخت اقدامات متوقع ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ماہرین پاکستان کے ہاتھوں اپنی شکست تسلیم کرنے لگے

تنخواہوں میں اضافے کا تخمینہ

وزارت خزانہ نے مختلف تجاویز پر مبنی خاکے تیار کیے ہیں جو وفاقی کابینہ کو 10 جون کو منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔ تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی لاگت کا بھی تخمینہ لگایا گیا ہے جو کابینہ کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک روس دو طرفہ تعلقات میں اہم پیشرفت، روسی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان متوقع

مالی سال کا بجٹ

آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 17.5 ٹریلین روپے تجویز کیا گیا ہے، جو موجودہ سال کے 18.87 ٹریلین روپے کے مقابلے میں کم ہے۔ غیرمحصول آمدن 4.85 ٹریلین روپے سے کم ہو کر 3 سے 3.5 ٹریلین روپے ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے گاڑیوں کی درآمد کی عارضی اجازت دیدی، نوٹیفکیشن جاری

قرضوں کی واپسی

ادائیگیوں کی جانب، قرضوں کی واپسی سب سے بڑی مد ہے، جس کی لاگت موجودہ بجٹ کے ابتدائی تخمینے 9.775 ٹریلین روپے سے کم ہو کر آئندہ بجٹ میں 8.1 ٹریلین روپے ہو سکتی ہے جبکہ رواں مالی سال کے اختتام تک اس مد میں 8.7 ٹریلین روپے خرچ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آسمان سے گرے کھجور میں اٹکے، آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کی شرحوں میں کمی پر اعتراض اٹھا دیا

محصولی آمدن کے ہدف

محصولی آمدن کے لیے ایف بی آر کا ہدف 14.14 ٹریلین روپے مقرر کیا گیا ہے، جو موجودہ سال کے نظرثانی شدہ ہدف 12.33 ٹریلین روپے سے زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفسز میں شناختی کارڈ سروس بند کردی

درآمدی ٹیرف میں تبدیلی

دراقع میں ٹیرف میں رد و بدل کی تجویز بھی زیر غور ہے، جس سے 150 سے 200 ارب روپے کی کمی متوقع ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ شعبہ جات میں سٹیل، آٹو پارٹس، ٹائلز وغیرہ شامل ہوں گے کیونکہ یہ صنعتیں بڑھتی ہوئی لاگت کے باعث علاقائی مسابقت میں پیچھے رہ گئی ہیں۔

فری لانسرز کی ٹیکس نیٹ میں شمولیت

فری لانسرز کی بیرون ملک آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز ہے اور سٹیٹ بینک ان کے اکاؤنٹس کی شناخت میں مدد دے گا۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...