میک اپ پراڈکٹس چکھنے کے حوالے سے مشہور بیوٹی انفلوئنسر اچانک انتقال کرگئیں

تائیوان کی بیوٹی انفلوئنسر کی موت
تائپے سٹی (ویب ڈیسک) میک اپ پراڈکٹس کو چکھنے کے حوالے سے مشہور تائیوان کی بیوٹی انفلوئنسر گواوا شوئی شوئی اچانک انتقال کر گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں حلالہ سینٹرز کی قیام، نادیہ خان نے اپنے موبائل پر اشتہار دیکھنے کا انکشاف کیا
بیماری کی وجہ سے انتقال
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، 'گواوا بیوٹی' کے نام سے بنے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بتایا گیا کہ گواوا 24 مئی کو اچانک ہونے والی بیماری کے باعث انتقال کر گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: 125 موٹر سائیکل چوری میں ملوث پولیس اہلکار گرفتار
میڈیا میں شہرت
گواوا شوئی شوئی انسٹاگرام پر 12 ہزار سے زائد فالوورز رکھتی تھیں، انہوں نے اپنی منفرد ویڈیوز کی وجہ سے شہرت حاصل کی تھی جن میں وہ بیوٹی پراڈکٹس کو نہ صرف آزماتیں بلکہ چکھ کر ان کا ذائقہ بھی بتاتیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیرداخلہ سے کنٹری ڈائریکٹر ورلڈبینک کی ملاقات، سموگ کے مسئلے پر باہمی تعاون سے قابو پانے پر اتفاق
مشہور ویڈیوز
جیو نیوز کے مطابق ان کی کئی ویڈیوز میں انہیں میک اپ پراڈکٹس جیسے بلش، لپ اسٹک یا کریم چکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور اکثر وہ ان پراڈکٹس کے ذائقے پر ناگواری کا اظہار کرتیں۔
یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس کا انتقال، وزیر اعلیٰ مریم نواز کا دنیا بھر کی کرسچین کمیونٹی سے تعزیت کا اظہار
صارفین کا ردعمل
ان ویڈیوز پر متعدد صارفین نے سوال اٹھائے کہ اگر کسی صارف نے ان کے انداز کو سنجیدگی سے لیا تو اس کی صحت کی ذمہ داری کون لے گا۔ کئی افراد نے تبصرہ کیا کہ بیوٹی پراڈکٹس کھانے کے لیے نہیں ہوتیں جس کے باعث گواوا کا یہ عمل انتہائی خطرناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ، سعودی عرب کا 45 رکنی وفد انتظامات کا جائزہ لینے پہنچ گیا
موت کی وجہ پر قیاس آرائیاں
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ان کی موت کے اسباب سے متعلق قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں جن میں میک اپ میں موجود زہریلی اشیا کے استعمال یا دل کا دورہ شامل ہیں، تاہم انسٹاگرام پر ایک صارف، جو خود کو گواوا شوئی شوئی کا قریبی دوست بتاتا ہے، نے ان افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت کا بیوٹی پراڈکٹس چکھنے سے کوئی تعلق نہیں۔
وضاحت برائے بیوٹی پراڈکٹس
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گواوا شوئی شوئی خود بھی اپنی ویڈیوز کے کیپشن میں یہ وضاحت کرتی تھیں کہ میک اپ پراڈکٹس کھانے کے لیے نہیں ہوتیں۔