جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
جاپانی نجی خلائی کمپنی کا ناکام مشن
ٹوکیو (ڈیلی پاکستان آن لائن) جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی سپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بوستان جنکشن سے اگلا اسٹیشن ”یارو“ ہے، اس کو دیکھتے ہی گانا یاد آجاتا ہے ”یارو مجھے معاف کرو میں نشے میں ہوں“ نشہ تو یارو کے قریب بھی ہے۔
لینڈر کی لینڈنگ کی کوشش
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ یہ آئی سپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دعا ہے کہ باصلاحیت مخلص، قائد و اقبال کا وژن رکھنے والی قیادت میسر آئے جو گلے سڑے سیاسی، تعلیمی نظاموں اور اداروں کی اصلاح کر سکے.
ٹیکنیکل مسائل
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف کا فلسطینیوں کے لیے شاندار اقدام
مشاہدے کی موقع پر سکوت
ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: تربت میں دھماکہ، متعدد افراد زخمی، پولیس
شیئرز میں کمی
ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔
مستقبل کی توقعات
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں。








