ٹرمپ بمقابلہ مسک: سیاسی، معاشی اور خلائی محاذ پر طاقتور شخصیات کی خطرناک جنگ
ٹرمپ اور مسک کے درمیان تنازع
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکنالوجی ارب پتی ایلون مسک کے درمیان حالیہ تنازع نے سیاسی، معاشی اور سماجی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پانی کا پائپ پھٹنے سے کراچی یونیورسٹی تالاب میں تبدیل ہو گئی، کروڑوں کا نقصان ہو گیا
تنازع کا آغاز
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق یہ تنازع، جو ٹرمپ کے مجوزہ بگ بیوٹیفل بل سے شروع ہوا، سوشل میڈیا پر شدید لفاظی اور ذاتی حملوں تک جا پہنچا۔ یہ محض 2 طاقتور شخصیات کی لڑائی نہیں، بلکہ ایک ایسی جنگ ہے جو سیاسی دھاروں، معاشی استحکام اور عالمی خلائی پروگراموں تک کو متاثر کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اورکزئی: سیاحوں کی گاڑی کھائی میں گرنے سے 3 افراد جاں بحق
مسک کی تنقید
تفصیلی رپورٹس کے مطابق یہ تنازع 3 جون کو اس وقت شروع ہوا جب ایلون مسک نے ٹرمپ کے مجوزہ بگ بیوٹیفل بل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ یہ بل، جس میں ٹیکس کٹوتیوں، امیگریشن اصلاحات اور اخراجات میں کمی شامل تھی، کانگریشنل بجٹ آفس کی رپورٹ کے مطابق 10 سالوں میں 2.4 ٹریلین ڈالر کا خسارہ بڑھانے اور 10.9 ملین افراد کو صحت کی انشورنس سے محروم کرنے کا باعث بن سکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کرنے کا اعلان کر دیا
ٹرمپ کا جواب
مسک، جو ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے سربراہ تھے، نے اسے مالیاتی بدانتظامی اور گھناؤنی خرابی قرار دیا، جو ان کے بجٹ اصلاح کے ایجنڈے سے متصادم تھا۔ ٹرمپ نے اس تنقید کو ذاتی حملہ سمجھا اور 5 جون کو مسک کو "ایک شخص جو اپنا دماغ کھو چکا ہے" کہہ کر جوابی وار کیا۔ انہوں نے مسک کی کمپنیوں، خاص طور پر اسپیس ایکس کے 38 ارب ڈالر کے سرکاری معاہدوں کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی۔
یہ بھی پڑھیں: صحت کے نظام میں انقلاب
سوشل میڈیا پر کشیدگی
مسک نے بھی پیچھے نہ ہٹتے ہوئے ٹرمپ پر جیفری ایپسٹین کے خفیہ فائلز چھپانے کا الزام لگایا۔ ایلین مسک نے ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کیا، جس سے یہ تنازع سوشل میڈیا پر ایک طوفان بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جدہ میں کشمیر کے یوم سیاہ کے حوالے سے تقریب ،مہمان خصوصی قونصل جنرل پاکستان خالد مجید تھے
اقتصادی اثرات
تنازع کے اثرات صرف سیاسی دائرے تک محدود نہیں ہیں: 5 جون کو ٹیسلا کے حصص 14.2 فیصد گر گئے، جس سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں 152 ارب ڈالر کی کمی ہوئی اور مسک کی ذاتی دولت 33 ارب ڈالر کم ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ہنگو حملہ: شہید ایس پی اسد زبیر کے پاس حساس مقام پر جانے کیلئے بلٹ پروف گاڑی نہیں تھی: ذرائع
عالمی توجہ
اس تنازع کو عالمی سطح پر بھی توجہ حاصل ہوئی، جہاں روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے طنزیہ کہا کہ روس ٹرمپ اور مسک کے درمیان امن معاہدہ کروا سکتا ہے اگر اس کے بدلے اسٹارلنک کے حصص دیے جائیں۔
مستقبل کی پیشگوئی
ایلون مسک کے والد نے اس تنازع کو دو گوریلوں کی لڑائی سے تشبیہ دی، جو کہ غلبہ کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اس تنازع میں زیادہ طاقتور ہیں اور ایلون کو یہ قبول کر لینا چاہیے۔








