پوری دنیا میں آئس کریم مہنگی کیوں ہو رہی ہے؟

ناریل کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ
منیلا (ڈیلی پاکستان آن لائن) گرمیوں میں ٹھنڈک کا مزہ لینا اب پہلے سے زیادہ مہنگا ہو گیا ہے کیونکہ 2025 میں ناریل کے تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ یہ تیل آئس کریم کی تیاری میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی رسد طلب سے کم ہونے کی وجہ سے آئس کریم کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کی گرانٹ 3 سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی
اقتصادی اثرات
الجزیرہ کے مطابق فلپائن سے روٹرڈیم درآمد ہونے والے ناریل کے تیل کی تھوک قیمت مئی کے آخر میں 2800 ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کی نسبت تقریباً دگنی ہے۔ انڈونیشیا اور فلپائن جو دنیا کے 75 فیصد ناریل کے تیل کی پیداوار کرتے ہیں، وہاں خراب موسم نے پیداوار کو متاثر کیا ہے۔ برطانیہ میں آئس لالیوں اور کونز کی قیمت میں مئی میں 7.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کی آلودہ ساحلی پٹی: “ایک وقت تھا جب ہم یہاں بال دھوتے تھے، اب یہ مٹی پاؤں میں لگ جائے تو کئی دن تک دھونے سے بھی نہیں جاتی”
ناریل کے تیل کی اہمیت
ناریل کا تیل آئس کریم کو کمرے کے درجہ حرارت پر زیادہ دیر تک جما رہنے میں مدد دیتا ہے اور اس کا ذائقہ یا ساخت متاثر نہیں کرتا، اس لیے اسے صنعتی آئس کریم میں ترجیح دی جاتی ہے۔ ال نینو موسم کی وجہ سے جنوب مشرقی ایشیا میں بارشیں کم ہوئیں اور شدید گرمی و خشک سالی نے ناریل کی فصلوں کو نقصان پہنچایا۔ چونکہ ناریل کی پیداوار میں ایک سال لگتا ہے اس لیے 2025 میں پیداوار میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ امریکی محکمہ زراعت کے مطابق دنیا بھر میں ناریل کے تیل کی پیداوار 2024-2025 میں 3.6 ملین ٹن تک گرنے کی توقع ہے، جو پچھلے سیزن سے 5 سے 10 فیصد کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عظمیٰ بخاری نے فیصل واوڈا کو ’ذہنی مریض‘ اور ’سستا شاہ رخ خان‘ قرار دیدیا
بایو ڈیزل کے اثرات
فلپائن نے ناریل کے تیل سے بننے والے بایو ڈیزل "کوکو میتھائل ایسٹر" کی مقدار کو ایندھن میں شامل کرنے کی شرح کو بڑھا دیا ہے۔ 2026 تک اس کا ہدف پانچ فیصد تک پہنچانے کا منصوبہ ہے، جس کے لیے سالانہ 4.5 ارب ناریل درکار ہوں گے۔ اس پالیسی سے ناریل کی طلب اور قیمت دونوں میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک کا حیران کن یوٹرن، جوہری توانائی پر عائد پابندی ختم کر دی
چاکلیٹ کی صنعت پر اثرات
دوسری جانب کوکو کی قیمتیں بھی ریکارڈ سطح پر پہنچنے کے بعد چاکلیٹ ساز کمپنیاں کوکو بٹر کی جگہ ناریل کے تیل کو بطور متبادل استعمال کر رہی ہیں۔ دسمبر میں کوکو کی فیوچر قیمت 12931 ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئی تھی جو پچھلے سال کے مقابلے میں 177 فیصد زیادہ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سینئر صحافی عمر چیمہ کی والدہ کا انتقال، وزیر اعلیٰ مریم نواز کا اظہار افسوس
چیلنجز اور مستقبل کی توقعات
تاہم ناریل کی پیداوار میں فوری اضافہ ممکن نہیں کیونکہ درخت اگنے اور پھل دینے میں وقت لیتے ہیں، اور ماحولیات سے متعلق قوانین نئی زمینوں کی کاشت میں رکاوٹ ہیں۔ یورپی یونین کا ڈی فاریسٹیشن ریگولیشن ایسی زمینوں پر کمرشل کاشت کو محدود کرتا ہے جہاں قدرتی جنگلات موجود ہوں۔
نئی آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات
اب جب کہ ال نینو سے لا نینا کی طرف منتقلی ہو رہی ہے، جنوب مشرقی ایشیا میں سیلاب اور لاجسٹک مسائل بھی پیدا ہونے کا امکان ہے۔ ماہرین کے مطابق، ناریل کے تیل کی قیمتیں آئندہ بھی بلند رہنے کا امکان ہے، جس سے آئس کریم کی قیمتیں نہ صرف اس موسم گرما بلکہ آئندہ سال بھی بلند رہیں گی۔ ماہرین نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پھلوں پر مبنی شربتی آئس کریم کو متبادل کے طور پر دیکھیں۔