عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی عمران خان کی رہائی کی تیاری
ڈی آئی خان(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں، تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں 4 ملین کیپٹاگون گولیوں کی سمگلنگ کی کوشش ناکام، سیکیورٹی فورسز نے قبضے میں لے لیا
عدلیہ کی آزادی کی ضرورت
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے۔ ملک میں عدلیہ کی عدم آزادی کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں لڑکے لاڈ پیار کی وجہ سے کام نہیں کرتے، انکی ٹریننگ ہونی چاہئے: اسما عباس
تحریک کی کامیابی کا انحصار
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شریف فیملی کا اہم مشاورتی اجلاس، پنجاب کابینہ میں توسیع کا فیصلہ
صوبے کا ٹیکس فری بجٹ اور ترقیاتی منصوبے
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیا جائے گا اور عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کیے جا رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے قطر میں اپنے شہریوں کو اہم ہدایت جاری کردی
تعلیمی ایمرجنسی اور نوجوانوں کی مدد
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں گے، صوبے کے پاس قرض کی ادائیگی کے لیے 150 ارب مختص کر رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نویں ٹی ڈی سی پی تھل ڈیزرٹ ریلی کا آغاز ہو گیا ، وزیر اعلیٰ کا بہترین انتظامات کا حکم
مقروض ملک کی صورتحال
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں۔ مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا۔ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
افغانستان سے مذاکرات
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی گئی ہے۔