آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کے لیے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں

بجٹ میں سپر ٹیکس میں تبدیلیاں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپر ٹیکس میں کمی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شعبۂ صحت کے 21 منصوبوں کے لیے بھی رقم مختص
سپر ٹیکس کی نئی شرحیں
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سالانہ 15 کروڑ منافع کمانے والی کمپنیاں بدستور سپر ٹیکس سے مستثنی رہیں گی، سالانہ 20 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں کا سپر ٹیکس 1 فیصد سے کم ہو کر 0.5 فیصد ہوسکتا ہے جبکہ 25 کروڑ تک کا منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس 2 کے بجائے 1.5 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے پنشن میں سالانہ اضافہ ختم کردیا، مراسلہ جاری
30 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس
ذرائع کے مطابق سالانہ 30 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس بدستور 3 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ سالانہ 30 کروڑ سے زائد منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس بدستور 4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایسا بجٹ لا رہے ہیں جو ترقی کا روڈ میپ ہو گا: وزیر اعلیٰ بلوچستان کا بڑا دعویٰ
کارپوریٹ سیکٹر کیلئے انکم ٹیکس کی صورتحال
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر کیلئے انکم ٹیکس کی شرح میں فی الحال کمی نہ ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریلمی C75x نے دل جیت لیے
دیگر مالیاتی تبدیلیاں
آئندہ بجٹ میں 850 سی سی کی گاڑی پر سیلز ٹیکس میں 5.5 فیصد اضافے کا امکان ہے، جبکہ 3500 سے زائد امپورٹڈ اشیاء اور خام مال پر ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی متوقع ہے۔
مقامی صنعت کی مدد
اس کے علاوہ مقامی صنعت کیلئے امپورٹڈ خام مال پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کا امکان ہے۔ امپورٹڈ سامان پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی متوقع ہے، جبکہ مقامی صنعت کیلئے امپورٹڈ خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے یا کمی کا فیصلہ ہوگا۔ بجٹ میں تعمیراتی صنعتوں کیلئے بھی خام مال ودہولڈنگ ٹیکس میں نرمی کا امکان ہے.