آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کے لیے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
بجٹ میں سپر ٹیکس میں تبدیلیاں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپر ٹیکس میں کمی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کپتان نے ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہیں ملایا۔
سپر ٹیکس کی نئی شرحیں
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سالانہ 15 کروڑ منافع کمانے والی کمپنیاں بدستور سپر ٹیکس سے مستثنی رہیں گی، سالانہ 20 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں کا سپر ٹیکس 1 فیصد سے کم ہو کر 0.5 فیصد ہوسکتا ہے جبکہ 25 کروڑ تک کا منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس 2 کے بجائے 1.5 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک دلہا، ایک ہی بستر اور دو دلہنیں، پاکستان کی منفرد شادی
30 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس
ذرائع کے مطابق سالانہ 30 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس بدستور 3 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ سالانہ 30 کروڑ سے زائد منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس بدستور 4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ کی اجازت دینے کا تحریری فیصلہ جاری
کارپوریٹ سیکٹر کیلئے انکم ٹیکس کی صورتحال
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر کیلئے انکم ٹیکس کی شرح میں فی الحال کمی نہ ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ چمن ریلوے لائن پر رومانوی اسٹیشن شیلا باغ آتا ہے، اس کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا گیا ہے، بہت کہانیاں منسوب ہیں
دیگر مالیاتی تبدیلیاں
آئندہ بجٹ میں 850 سی سی کی گاڑی پر سیلز ٹیکس میں 5.5 فیصد اضافے کا امکان ہے، جبکہ 3500 سے زائد امپورٹڈ اشیاء اور خام مال پر ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی متوقع ہے۔
مقامی صنعت کی مدد
اس کے علاوہ مقامی صنعت کیلئے امپورٹڈ خام مال پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کا امکان ہے۔ امپورٹڈ سامان پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی متوقع ہے، جبکہ مقامی صنعت کیلئے امپورٹڈ خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے یا کمی کا فیصلہ ہوگا۔ بجٹ میں تعمیراتی صنعتوں کیلئے بھی خام مال ودہولڈنگ ٹیکس میں نرمی کا امکان ہے.








