قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف

معاشی سروے کا پیش کرنا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری
موجودہ مالی سال کی جی ڈی پی گروتھ
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔ پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے۔ 2023 میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے، اور 2023 کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی۔ نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیر خزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے۔ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا
آئی ایم ایف پروگرام کے اثرات
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا اعتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یہی پڑھایا اور سکھایا جاتا ہے کہ اپنے متعلق کچھ نہ سوچیں، چاپلوسی ہی کامیابی کا زینہ ہے، سرزنش سنیں اور مہینوں احساس جرم میں مبتلا رہیں
معاشی اصلاحات کی ضرورت
معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں۔ اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں۔ توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں، اور ہم ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں۔ توانائی اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لئے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (NTDC) کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا ایک اہم اقدام تھا۔
گردشی قرضے اور بینکنگ کی بات چیت
گردشی قرضوں کو بھی ختم کرنا ہے، اور اس پر قابو پانے کے لیے بینکوں کے ساتھ 1200 ارب روپے سے زائد کی بات چیت کی گئی۔ عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی ہے۔ عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8 فیصد تھی جبکہ اب 0.3 فیصد ہے۔ پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6 فیصد ہے۔