بجٹ 2025-26، وفاقی بجٹ کی دستاویز سامنے آ گئیں، کیا کیا تجاویز ہیں ؟ جانئے

وفاقی بجٹ کا حجم
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) بجٹ دستاویزات کے مطابق وفاقی بجٹ کا کل حجم 17 ہزار 573 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جس میں سے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ارب جب کہ غیر ترقیاتی اخراجات کا حجم 16 ہزار 286 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آپ کا آج (بدھ) کا دن ستاروں کی روشنی میں کیسا رہے گا؟
نئے ٹیکس اقدامات
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد ہوں گے اور تمام سیلری سلیب پر 2.5 فیصد ٹیکس کم کرنے کی تجویز ہے۔ دستاویزات کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے جب کہ گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیے جانے کی بھی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شوٹنگ سیٹ پر کپڑے تبدیل کرنے والی اداکارہ کو تمام مرد دیکھنے لگ گئے، پاکستانی اداکارہ کا انکشاف
پیٹرولیم لیوی میں تبدیلی
وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق پیٹرولیم لیوی 78 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، پیٹرولیم مصنوعات صرف ڈیجیٹل ادائیگی سے خریدی جا سکیں گی جب کہ نقد پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: بھارتی میڈیا ہی بھارتیوں کا سب سے بڑا دشمن بن گیا؟ کیا اور کس طرح نقصان پہنچایا؟
بینک سے کیش نکالنے پر ٹیکس میں اضافہ
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ نان فائلرز کے لیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زیادہ کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر 1.2 فیصد کرنے کی تجویز ہے جب کہ یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز پر نئے ٹیکس اقدامات بھی متوقع ہیں۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8 ہزار 207 ارب روپے اور دفاع کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیڑھ سال سے حکومت نے میری تنخواہ بند کر دی ہے” مایوس ہو کر اپنے گولڈ میڈل سیل پر لگانے والا پاکستانی ہیرو
معاشی ٹیم کا اجلاس
حکام کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت معاشی ٹیم کا اجلاس کچھ دیر میں ہوگا جہاں بجٹ تجاویز پر وزیراعظم کو بریفنگ دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ہر گھر میں استعمال ہونے والی وہ گولی جو دل کی ناکامی کا سبب بن سکتی ہے، نئی تحقیق میں تہلکہ خیز انکشاف
صوبوں کے ترقیاتی پروگرام
دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جب کہ صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 2869 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی تاریخ کی مہنگی ترین انتخابی دوڑ، کس نے کتنا خرچ کیا؟
وفاقی ترقیاتی بجٹ کی تخصیص
وفاقی ترقیاتی بجٹ میں سے وفاقی وزارتوں اور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 682 ارب سے زائد فنڈز جب کہ حکومتی ملکیتی اداروں کے لیے 35 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مختص کی گئی ہے۔ پلاننگ کمیشن کی دستاویزات کے مطابق این ایچ اے کو آئندہ مالی سال 226 ارب 98 کروڑ روپے سے زیادہ ملیں گے، پاور ڈویژن کو آئندہ مالی سال 90 ارب 22 کروڑ روپے دینے کی تجویز ہے جب کہ آبی وسائل ڈویژن کو آئندہ مالی سال 133 ارب 42 کروڑ روپے دینے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ کا آفس سے واپسی پر اچانک سروسز ہسپتال کا دورہ، ایمرجنسی وارڈ کا تفصیلی معائنہ کیا، میرا کام عوام کے مفاد میں بہترین فیصلے کرنا ہے : مریم نواز
ارکان پارلیمنٹ کے ترقیاتی اسکیمیں
دستاویزات کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 70 ارب 38 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈسکوز سپورٹ یونٹس کی کارکردگی، 2 لاکھ 21 ہزار مقامات پر بجلی چوری پکڑی، کتنے مقدمات اور گرفتاریاں ہوئیں؟ جانیے
صوبوں اور اسپیشل ایریاز کے لیے مختص رقم
اس کے علاوہ صوبوں اور اسپیشل ایریاز کے لیے 253 ارب 23 کروڑ روپے، انضمام شدہ اضلاع کے لیے 65 ارب 44 کروڑ روپے سے زائد مختص کیے جانے کی تجویز ہے جب کہ صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر 105 ارب 78 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے جائیں گے۔
آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے مختص رقم
دستاویزات کے مطابق آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 82 ارب روپے، ڈیفنس ڈویژن کے لیے 11 ارب 55 کروڑ روپے جب کہ فیڈرل ایجوکیشن اور پروفیشنل ٹریننگ کے لیے 18 ارب 58 کروڑ سے زیادہ مختص کیے گئے ہیں۔