بجٹ 2025-26 کی تجاویز کی منظوری کے لیے کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری

وفاقی بجٹ 2025-26 کی تجاویز
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی بجٹ 2025-26 کی تجاویز کی منظوری کے لیے کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشین انڈور روئنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کی شاندار پرفارمنس، کتنے تمغے جیتے؟
اجلاس کی تفصیلات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس جاری ہے، جس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: PTI Protest: 11 KP Police Officers in Civilian Clothes Arrested
بجٹ کا حجم اور تخمینے
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کا بجٹ حجم 17 ہزار 600 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نے کن ممالک کے لیے فضائی آپریشن منسوخ کر دیا؟ جانیے
اخراجات اور ریونیو کا ہدف
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال مجموعی اخراجات 17 ہزار 573 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔ مجموعی وفاقی ریونیو کا ہدف 19298 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: وفاقی وزیر داخلہ کا پاسپورٹ آفس عوامی مرکز اور نادرا سینٹر ڈیفنس کا دورہ
ٹیکس وصولی کا ہدف
ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف 14131 ارب جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5167 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ صوبوں کو محاصل کی منتقلی کا تخمینہ 8206 ارب روپے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی نے تحریک انصاف میں اختلافات کا نوٹس لے لیا، اہم ہدایات جاری
خالص وفاقی آمدن اور دیگر تخمینے
خالص وفاقی آمدن 11072 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔ قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8207 ارب روپے، دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موبائل فون اور راستے تیسرے روز بھی بند، راولپنڈی اور اسلام آباد متاثر
حکومتی نظام اور دیگر اخراجات
حکومتی نظام چلانے کے لیے 971 ارب روپے، پینشنز کی ادائیگی کے لیے 1055 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ سبسڈیز کی مد میں 1186 ارب روپے، گرانٹس کی مد میں 1928 ارب روپے، اور ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ہزار ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
اخراجات کا تخمینہ اور بجٹ خسارہ
آئندہ سال جاری اخراجات 16 ہزار 286 ارب روپے رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد رہنے کی توقع ہے، جبکہ بجٹ خسارہ 6501 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔