شعبۂ صحت کے 21 منصوبوں کے لیے بھی رقم مختص

بجٹ میں صحت کے شعبے کے لیے مختص رقوم
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت نے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں صحت کے شعبے کے 21 اہم منصوبوں کے لیے 14.3 ارب روپے مختص کر دیئے، جو گزشتہ برس کی نسبت نمایاں اضافہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور
وزیر خزانہ کا اعلان
بجٹ تقریر کے دوران وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ یہ رقم بیماریوں کے مؤثر تدارک، جدید طبی انفراسٹرکچر کے قیام اور تمام شہریوں کو یکساں طبی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے خرچ کی جائے گی۔ جناح میڈیکل کمپلیکس اینڈ ریسرچ سینٹر اسلام آباد کے قیام کے لیے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو وفاقی دارالحکومت میں ایک فلیگ شپ ٹیریٹری کیئر اور ٹیچنگ فیسلیٹی کے طور پر قائم کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی 9 مئی کی کس بات پر معافی مانگیں؟ علیمہ خان
خصوصی منصوبے اور فنڈز
ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے وزیرِ اعظم پروگرام کے تحت 1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اس منصوبے کے ذریعے ملک گیر اسکریننگ اور علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: روس کی بھارت کے مغرب نواز اتحادوں میں شامل ہونے پر سخت تنقید
غیر متعدی امراض کا کنٹرول
وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ شوگر کی روک تھام اور کنٹرول پروگرام کے لیے 80 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں تاکہ غیر متعدی امراض (NCDs) سے نمٹنے میں مدد ملے۔ اسلام آباد میں کینسر اسپتال کے قیام کے لیے 1.7 ارب روپے جبکہ ضروری طبی آلات کی خریداری کے لیے 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ایمرجنسی خدمات کی توسیع
پمز اسلام آباد میں ایک جدید اسٹروک انٹروینشن سینٹر کے قیام، کریٹیکل کیئر اور کارڈیک فیسیلیٹی کی توسیع کے لیے بھی 90 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جس کا مقصد ایمرجنسی رسپانس کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔ یہ تمام منصوبے مضبوط، جامع اور پائیدار صحت کے نظام کی تشکیل کی جانب ایک اہم قدم ہیں، جو پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔