رحیم یار خان میں 13 سالہ بچی کی موت، ماں نے گھر لے جا کر لاش دیکھی تو پیروں تلے زمین نکل گئی، پولیس کی دوڑیں
تجربہ کار ملازمہ کی المناک موت
رحیم یار خان(ڈیلی پاکستان آن لائن )گلشن اقبال میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے مسئلے پر کنفیوزڈ ہیں ، کس سے مذاکرات کریں۔۔۔ ؟سہیل وڑائچ نے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی سے ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی بیان کر دی
واقعے کی تفصیلات
ڈی پی او عرفان سموں کے مطابق 13 سالہ گھریلو ملازمہ سمیہ نواحی علاقے کوٹلہ پٹھان کی رہائشی تھی، سمیعہ گزشتہ 3 سال سے گلشن اقبال کے علاقے میں شہرام نامی شخص کے گھر پر ملازمہ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن جوئے کی تشہیر، سوشل میڈیا انفلوئنسرز اقرا کنول عرف سسٹرولوجی، ندیم مبارک عرف نانی والا اور محمد حسنین شاہ کے خلاف 3 مقدمات درج
تشدد کی تحقیقات
عرفان سموں نے بتایا کہ بچی کی موت میاں بیوی کے تشدد سے ہوئی، موت کے بعد بچی کی والدہ کو گھر پر سمیعہ کی اچانک موت کی اطلاع دی گئی اور بچی کی لاش کو کفن میں لپیٹ کر رات کے اندھیرے میں ماں کے حوالے کیا گیا، بیٹی کی لاش گھر پہنچنے پر ماں نے دیکھا تو اس کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران ایٹمی بم بنانے کے کتنے قریب ہے؟
پولیس کی فوری کارروائی
ڈی پی او کے مطابق بچی کی ماں نے پولیس کو اطلاع دی جس پر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے فرار ہونے والے ملزم میاں بیوی کو چھاپا مار کارروائی کے دوران گرفتار کرلیا۔
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ
ڈی پی او نے مزید بتایا کہ بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی ہے ، ابتدائی میڈیکل میں بچی کے جسم پر سر سے پیروں تک بد ترین تشدد کے نشانات ملے ہیں۔








