رمضان پیکیج، یوٹیلٹی اسٹورز اور زرعی ٹیوب ویلز پر سبسڈی مکمل ختم

بجٹ میں سبسڈیز کی کمی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجٹ میں سبسڈیز بل میں 190 ارب روپ کی ریکارڈ کمی کردی۔ نئے بجٹ میں سبسڈی کی مد میں 1186 ارب روپے مختص ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: یونیسکو کا پاکستان میں میڈیا اینڈ انفارمیشن لٹریسی کی حکمت عملی پر مشاورت کا آغاز
سبسڈیز کا تخمینہ
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال میں رمضان پیکیج، یوٹیلٹی سٹورز اور زرعی ٹیوب ویلز پر سبسڈی مکمل ختم، تاہم الیکٹرک وہیکل سکیم کے لئے 9 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں بچوں کی گاڑی پر فائرنگ
پاور سیکٹر کی سبسڈیز
پاور سیکٹر میں سبسڈی کے لیے 1036 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، جو واپڈا، پیپکو اور کے ای ایس ای کو دی جائے گی۔ رواں سال کے مقابلے میں پاور سیکٹر کی سبسڈی میں 154 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے۔ کے ای ایس ای کو ٹیرف میں فرق کی مد میں 125 ارب کی سبسڈی ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال: پی ٹی آئی ترکیہ کی گولن تحریک کی طرز پر پاکستانی ریاست پر کنٹرول حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے
صنعت و پیداوار کیلئے سبسڈیز
شعبہ صنعت و پیداوار کے لئے سبسڈی کم کرکے 24 ارب روپے کر دی گئی ہے، جبکہ رواں مالی سال کے دوران صنعت و پیداوار کے لیے 68 ارب سبسڈی دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: خاتون کے ہاں بیک وقت 5 بچوں کی پیدائش
یوٹیلٹی اسٹورز اور دیگر سبسڈیز
آئندہ مالی سال رمضان ریلیف پیکیج کے لئے کوئی رقم نہیں رکھی گئی، جبکہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بھی وزیراعظم کے پیکیج سمیت فنڈز سے محروم رہیں گے۔ اسی کے ساتھ، یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی کے پرانے واجبات کی ادائیگی کے لئے 15 ارب مختص ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن شادی کو بلوغت سے جوڑتے ہیں جبکہ اسلام اور آئین انصاف، تحفظ اور انسانی وقار پر زور دیتے ہیں: شرمیلا فاروقی
کھاد اور زرعی سبسڈیز
نئے بجٹ میں کھاد کی سپلائی پر کوئی سبسڈی نہیں دی جائے گی، جبکہ یوریا کھاد کی درآمد پر 7 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ اسلام آباد میٹرو بس کے لیے سبسڈی کے طور پر 7.30 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ بلوچستان کے زرعی سولر ٹیوب ویلز بھی سبسڈی سے محروم ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی صارفین کے لیے خوشخبری، مزید پاور پلانٹس ٹیرف کمی پر رضامند
گندم اورخوراک کی سبسڈیز
گلگت بلتستان کو گندم کی مد میں 20 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔ خوراک کے شعبے میں پاسکو کے لئے 20 ارب روپے سبسڈی مقرر کی گئی ہے۔ آئندہ سال کے دوران کسان پیکیج کے تحت 7 ارب کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دیگر سیکٹرز میں سبسڈیز
ہاؤسنگ کے لیے 10 ارب، اسٹیٹ بینک کی ری فنانسنگ سکیم کے لئے 30 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔ پیٹرولیم سیکٹر کے لیے بجٹ میں 1.2 ارب روپے کی سبسڈی مقرر کی گئی ہے، جبکہ ایس ایم ای سیکٹر کے لیے 5.4 ارب کی سبسڈی رکھی گئی ہے۔