رمضان پیکیج، یوٹیلٹی اسٹورز اور زرعی ٹیوب ویلز پر سبسڈی مکمل ختم

بجٹ میں سبسڈیز کی کمی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجٹ میں سبسڈیز بل میں 190 ارب روپ کی ریکارڈ کمی کردی۔ نئے بجٹ میں سبسڈی کی مد میں 1186 ارب روپے مختص ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: القوز گراؤنڈ دبئی میں گرینڈ ہیلتھ فیسٹیول 2025 کا انعقاد، ڈاکٹر فیصل اکرام کی قیادت میں کام کرنے والی ٹیم کو قونصل جنرل کا خراج تحسین
سبسڈیز کا تخمینہ
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال میں رمضان پیکیج، یوٹیلٹی سٹورز اور زرعی ٹیوب ویلز پر سبسڈی مکمل ختم، تاہم الیکٹرک وہیکل سکیم کے لئے 9 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان معدنی وسائل کے استعمال سے آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ سکتا ہے: وزیراعظم
پاور سیکٹر کی سبسڈیز
پاور سیکٹر میں سبسڈی کے لیے 1036 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، جو واپڈا، پیپکو اور کے ای ایس ای کو دی جائے گی۔ رواں سال کے مقابلے میں پاور سیکٹر کی سبسڈی میں 154 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے۔ کے ای ایس ای کو ٹیرف میں فرق کی مد میں 125 ارب کی سبسڈی ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہوگیا
صنعت و پیداوار کیلئے سبسڈیز
شعبہ صنعت و پیداوار کے لئے سبسڈی کم کرکے 24 ارب روپے کر دی گئی ہے، جبکہ رواں مالی سال کے دوران صنعت و پیداوار کے لیے 68 ارب سبسڈی دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان حکومت سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کریں گے، بیرسٹرسیف
یوٹیلٹی اسٹورز اور دیگر سبسڈیز
آئندہ مالی سال رمضان ریلیف پیکیج کے لئے کوئی رقم نہیں رکھی گئی، جبکہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بھی وزیراعظم کے پیکیج سمیت فنڈز سے محروم رہیں گے۔ اسی کے ساتھ، یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی کے پرانے واجبات کی ادائیگی کے لئے 15 ارب مختص ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: فیض حمید کو ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں چارج شیٹ کیا گیا:بیرسٹرعمیر نیازی کھل کر بول پڑے
کھاد اور زرعی سبسڈیز
نئے بجٹ میں کھاد کی سپلائی پر کوئی سبسڈی نہیں دی جائے گی، جبکہ یوریا کھاد کی درآمد پر 7 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ اسلام آباد میٹرو بس کے لیے سبسڈی کے طور پر 7.30 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ بلوچستان کے زرعی سولر ٹیوب ویلز بھی سبسڈی سے محروم ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف طبی معائنے کے لئے لندن روانہ، شام 6 بجے پہنچیں گے۔
گندم اورخوراک کی سبسڈیز
گلگت بلتستان کو گندم کی مد میں 20 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔ خوراک کے شعبے میں پاسکو کے لئے 20 ارب روپے سبسڈی مقرر کی گئی ہے۔ آئندہ سال کے دوران کسان پیکیج کے تحت 7 ارب کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دیگر سیکٹرز میں سبسڈیز
ہاؤسنگ کے لیے 10 ارب، اسٹیٹ بینک کی ری فنانسنگ سکیم کے لئے 30 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔ پیٹرولیم سیکٹر کے لیے بجٹ میں 1.2 ارب روپے کی سبسڈی مقرر کی گئی ہے، جبکہ ایس ایم ای سیکٹر کے لیے 5.4 ارب کی سبسڈی رکھی گئی ہے۔