ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ریلیف کی فراہمی کی کوششیں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ جتنا ہو سکے ریلیف دیں۔ بجٹ میں ٹیرف اصلاحات کی گئی ہیں اور لوگ پوچھتے ہیں کہ اس سے ٹیکس ریونیو کم ہو جائے گا؟ انہوں نے وضاحت کی کہ ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں آسٹریلین خواتین کرکٹرز کے ساتھ موٹر سائیکل سوار کی نازیبا حرکت، ملزم گرفتار
ٹیرف اصلاحات کا اثر
وفاقی وزیر خزانہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 4 ہزار ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹیز کو کم کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 7 ہزار ٹیرف لائنز ہیں جن میں سے 4 ہزار میں ٹیرف کو صفر کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 30 سال سے ٹیرف اصلاحات نہیں کی گئیں، جس کی اہمیت سٹرکچرل ریفارمز کے تناظر میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈا پور کی گاڑیاں سیالکوٹ سے گزریں، توقع تھی کہ سانحہ سوات کے متاثرہ خاندانوں سے معافی نہیں، تعزیت ہی کرلیں گے: عظمیٰ بخاری
زرعی شعبے کی بہتری
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل ٹیکس زرعی شعبے پر نہ لگانے کا فیصلہ بورڈ سے بات چیت کے بعد کیا گیا۔ چھوٹے کسانوں کے لیے قرضے فراہم کیے جائیں گے اور زراعت اور لائیو سٹاک کی ترقی کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کیڈٹ کالج وانا: تمام حملہ آور خوارج جہنم واصل، 525 کیڈٹس سمیت 650 افراد ریسکیو
تھوڑا ریلیف دینے کی کوشش
انہوں نے یہ بھی کہا کہ توانائی کے شعبے پر بھی بات چیت کی گئی اور یہ تسلیم کیا کہ ٹیرف اصلاحات معاشی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بجٹ تقریر میں بتایا تھا کہ پچھلے سال اتنے ٹیکس لگائے گئے تھے۔ اس سال ہم نے انفورسمنٹ کے ذریعے 400 ارب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔
سیکرٹری فنانس کا بیان
سیکرٹری فنانس نے بیان دیا کہ فرٹیلائزر اور جراثیم کش ادویات پر ٹیکس پچھلے سال لگنا تھا، لیکن وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے بات چیت کی کہ زراعت کے تحفظ کے لیے یہ ٹیکس نہ لگایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پر ٹیکس کا نفاذ آئی ایم ایف کا بنچ مارک تھا، تاہم وزیراعظم کی مداخلت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ یہ ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔








