گرمی کی شدید لہر، بجلی کی سپلائی معطل نہ ہو، کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی: سی ای او لیسکو

لاہور میں شدید گرمی اور بجلی کی فراہمی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) گرمی کی شدید لہر کے باعث چیف ایگزیکٹو لیسکو نے بجلی کی سپلائی بلا تعطل جاری رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جانب سے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
بجلی کی بلا تعطل فراہمی
تفصیلات کے مطابق گرمی کی شدید ترین لہر کے باوجود لیسکو ریجن میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری ہے اور چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر محمد رمضان بٹ خود نگرانی کر رہے ہیں۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ہیٹ ویو کے پیش نظر پیشگی انتظامات مکمل کرلیے تھے، جس کے ثمرات صارفین کو ملنا شروع ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قربانی — رسم سے روح تک
فیڈرز کی صورتحال
ریجن بھر میں جاری شدید ترین گرم موسم کے باوجود بجلی کی بلا تعطل فراہم ہو رہی ہے۔ اس وقت لیسکو کے 2100 سے زائد فیڈرز میں سے صرف 30 فیڈرز بند ہیں، جن میں سے 5 فیڈرز تکنیکی خرابی کے باعث جبکہ 25 مرمتی کام کے باعث بند ہیں، جنہیں جلد بحال کردیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Women’s T20 World Cup: Pakistan and India Teams Face Off, Match Timing Revealed
چیف ایگزیکٹو کی ہدایات
چیف ایگزیکٹو لسیکو انجینئر محمد رمضان بٹ کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں بجلی کی بندش سے صارفین کی مشکلات میں دگنا اضافہ ہوجاتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ بجلی کی سپلائی کسی صورت معطل نہ ہو۔ اگر کسی علاقے میں کوئی تکنیکی فالٹ آتا ہے تو اسے فوری طور پر دور کیا جائے گا، اور اس سلسلے میں تمام وسائل کو تیار رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گھر بنانے والوں کے لیے خوشخبری، ٹائلز، سینٹری پر حیرت انگیز ڈسکاؤنٹ آفر فیصل سنز نے متعارف کروا دی
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
خیال رہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے ہیٹ ویو کا الرٹ جاری ہونے کے بعد چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر محمد رمضان بٹ نے ہدایات جاری کی تھیں کہ ریزیڈنٹ انجینئر اور اسسٹنٹ انجینئر ٹرانسمیشن لائنز گرڈ سٹیشنز میں اپنی موجودگی یقینی بنائیں۔
ایمرجنسی کے انتظامات
ایکسین اور ایس ڈی اوز دفاتر میں ٹرالیز اور دیگر گاڑیوں کو آپریشنل حالت میں رکھیں جبکہ ایس ایز دفاتر میں تمام تر ضروری سامان، بشمول پرسنل پروٹیکشن ایکوپمنٹ کی دستیابی ممکن بنائیں تاکہ ناگہانی صورتحال میں سٹور ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ نہ کرنا پڑے۔ اسی طرح تمام ٹیکنیکل اور لائن سٹاف ایمرجنسی کی صورت میں کم سے کم وقت میں اپنے متعلقہ افسران کو رپورٹ کریں۔