ایران کی جوہری مذاکرات ناکام ہونے اور تنازع مسلط کرنے پر امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی

ایران کی جوہری مذاکرات پر تنبیہ
تہران(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جوہری مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں اور امریکہ کے ساتھ تنازع پیدا ہوتا ہے، تو ایران خطے میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا۔ یہ بیان ایران اور امریکہ کے درمیان چھٹے دور کے متوقع جوہری مذاکرات سے چند دن قبل سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں بھی اب کراچی والی صورتحال ہو گئی ہے،میرے اپنے جاننے والوں کو بھتے کی پرچیاں آئی ہیں،چیف جسٹس عامر فاروق
مذاکرات سے قبل کی صورتحال
ڈان نے برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے حوالے سے بتایا کہ بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر مذاکرات کی ناکامی کے بعد ہم پر کوئی تنازع مسلط کیا گیا تو تمام امریکی اڈے ہماری پہنچ میں ہیں اور ہم انہیں میزبان ممالک میں بے خوفی سے نشانہ بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: PAAPAM کی جانب سے پاکستان آٹوپارٹس شو 2024 کے حوالے سے پری ایونٹ پریس کانفرنس کا انعقاد
ٹرمپ کی دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا ایران کو بمباری کی دھمکی دے چکے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ اگر وہ نئے جوہری معاہدے پر رضامند نہ ہوا تو بمباری کا سامنا کرنا ہوگا۔ امریکہ اور ایران کے مابین مذاکرات کا اگلا دور اسی ہفتے ہونا ہے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ جمعرات کو ہوں گے، جب کہ تہران کا کہنا ہے کہ یہ مذاکرات اتوار کو عمان میں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی تقرری کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل
ٹرمپ کا ردعمل
منگل کو ٹرمپ نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران سے توقع ہے کہ وہ اس جوہری معاہدے کی امریکی پیشکش کے جواب میں ایک نیا متبادل منصوبہ پیش کرے گا، جسے اس نے پہلے مسترد کر دیا تھا۔ ایران جوہری مذاکرات میں 'زیادہ جارحانہ' ہو رہا ہے۔
ایران کی فوجی ترقی
ناصر زادہ نے کہا کہ تہران نے حال ہی میں 2 ٹن وار ہیڈ والے میزائل کا تجربہ کیا ہے، اور وہ کسی قسم کی پابندیوں کو قبول نہیں کرتا۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے فروری میں کہا تھا کہ ایران کو اپنی فوجی صلاحیت، خصوصاً میزائل نظام کو مزید ترقی دینی چاہیے۔