امریکہ اور چین کا تجارتی جنگ بندی سے متعلق فریم ورک پر اتفاق

تجارتی کشیدگی میں اہم پیش رفت

واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں دونوں ممالک ایک ایسے فریم ورک پر متفق ہوگئے ہیں جس کا مقصد برآمدی پابندیوں میں نرمی لانا اور باہمی ٹیرف جنگ بندی کو برقرار رکھنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم نے چور دروازے سے اقتدار میں آنے کا راستہ بند کردیا: رانا ثناءاللہ

امریکی اور چینی حکام کا اتفاق

ڈان نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ امریکی اور چینی حکام نے منگل کے روز کہا کہ وہ ایک فریم ورک پر متفق ہوگئے ہیں، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ بندی کو دوبارہ درست سمت میں لانا اور بیجنگ کی جانب سے نایاب معدنیات کی برآمدات پر عائد پابندیوں کا خاتمہ ہے، تاہم دیرینہ تجارتی اختلافات کے مستقل حل کے حوالے سے کوئی واضح اشارہ نہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے تحریر الشام کو بڑی خوشخبری سنادی

جرمنی میں مذاکرات کا نتیجہ

لندن میں دو روزہ مذاکرات کے اختتام پر امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ فریم ورک معاہدہ جنیوا میں گزشتہ ماہ طے پانے والے سمجھوتے کو مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف میں نرمی لانا تھا، کیونکہ یہ شرحیں تین ہندسوں تک پہنچ چکی تھیں اور تباہ کن حد اختیار کرگئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف سے اتوار سے مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے: رانا ثنا اللہ

چین کی پابندیاں اور امریکی ردعمل

تاہم، جنیوا معاہدہ اُس وقت کمزور پڑگیا جب چین نے نایاب معدنیات کی برآمدات پر پابندیاں برقرار رکھیں۔ اس کے ردعمل میں ٹرمپ انتظامیہ نے بھی چین پر برآمدی کنٹرولز نافذ کردیے، جن کے تحت سیمی کنڈیکٹر ڈیزائن سافٹ ویئر، ہوائی جہازوں اور دیگر مصنوعات کی برآمد روک دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: شاہین آفریدی نے قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں حصہ کیوں نہیں لیا؟

معلومات اور معاہدہ

لٹنک نے کہا کہ لندن میں طے پانے والے معاہدے کے تحت امریکہ کی جانب سے حالیہ کچھ برآمدی پابندیاں ختم کی جائیں گی، لیکن مذاکرات کے اختتام پر انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جنیوا معاہدے اور دونوں صدور کی گفتگو پر عملدرآمد کے لیے ایک فریم ورک پر اتفاق کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو ہم بات کرنے کو تیار ہیں: اسد قیصر

معاشی اثرات اور مزید مذاکرات

یہ معاہدہ شاید جنیوا سمجھوتے کو برآمدی پابندیوں کی جنگ سے بچالے، مگر یہ ٹرمپ کی یکطرفہ ٹیرف پالیسی اور چین کے ریاستی سرپرستی میں چلنے والے برآمدات پر مبنی معاشی ماڈل پر امریکہ کے دیرینہ اعتراضات جیسے بڑے اختلافات کو حل کرنے میں زیادہ مددگار ثابت نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے مختلف حصوں میں بارش کا امکان

خطرات اور سرمایہ کاروں کی ردعمل

ماضی میں تجارتی کشیدگی سے شدید متاثر ہونے والے سرمایہ کاروں نے محتاط ردعمل ظاہر کیا، ایم ایس سی آئی کا جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک کے حصص کا وسیع ترین انڈیکس 0.57 فیصد بڑھ گیا۔ پیپرسٹون میلبورن کے تحقیقاتی سربراہ کرس ویسٹن نے کہا کہ اصل فرق تفصیلات میں ہوگا، لیکن ردعمل کی کمی ظاہر کرتی ہے کہ یہ نتیجہ پہلے سے متوقع تھا۔

بین الاقوامی تجارت پر اثرات

جغرافیائی التناظرات میں یہ معاہدہ چین اور امریکہ کے درمیان جاری مارکیٹ کے تعلقات کے لیے ایک نئی امید کی کرن ہو سکتی ہے، مگر بین الاقوامی تجارت میں اب بھی چیلنجز موجود ہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...