امریکہ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دیدیا

پاکستان کا اہم کردار
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کو جس ائیر فورس کے جہازوں کو جلایا گیا اسی ائیر فورس نے رافیل طیارے گرائے، مریم نواز
دنیا کی معترف
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف مثبت اور فعال کردار کی پوری دنیا معترف ہے، امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
سینیٹ میں اظہار خیال
امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے جنرل کوریلا کا کہنا تھا کہ ’داعش خراسان اس وقت عالمی سطح پر سب سے سرگرم دہشت گرد تنظیموں میں شمار ہوتی ہے، پاکستان ایک غیر معمولی انسدادِ دہشت گردی شراکت دار کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سخت افسوس ہے ششی تھرور نے بھارت کی جانب سے کولمبیا کیلئے یہ الفاظ کیوں کہے ۔۔؟ جانیے
رہنماؤں کی گرفتاری
جنرل کوریلا نے اعتراف کیا کہ ’پاکستان کے ساتھ قریبی انٹیلی جنس تعاون کے نتیجے میں داعش خراسان کے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کیا گیا‘ ان گرفتاریوں میں تنظیم کے کم از کم پانچ انتہائی مطلوب رہنما بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے بھارتی مطالبہ مسترد کر دیا، پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کا امکان
انسداد دہشتگردی میں کامیابیاں
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام نے انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے امریکہ کو دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کئی اہم کامیابیاں دلائیں، ان کامیابیوں میں ایبے گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ جعفر کی گرفتاری اور اس کی حوالگی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر دوستی محبت میں تبدیل، امریکی خاتون نے جھنگ کے نوجوان سے شادی کرلی
مؤثر انٹیلی جنس تعاون
سربراہ سینٹ کام نے کہا کہ اس گرفتاری کے فوراً بعد، چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ذاتی طور پر رابطہ کر کے اطلاع دی۔ جنرل کوریلا نے کہا کہ پاکستان محدود مگر مؤثر انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے ذریعے داعش خراسان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف قانون دان نے 26ویں آئینی ترمیم کو آئین پاکستان کے خلاف قرار دے دیا
سیکیورٹی کی صورت حال
جنرل کوریلا نے مزید کہا کہ اس وقت یہ دہشت گرد گروہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی پٹی میں سرگرم ہے، پاکستان کی شراکت داری انسداد دہشت گردی کے عالمی تناظر میں انتہائی اہم اور مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عقیل، مزمل، شعیب خواجہ افتخار میموریل ٹینس سیمی فائنلز میں پہنچ گئے
حملوں کی تعداد
امریکی جنرل نے کہا کہ 2024ء کے آغاز سے اب تک پاکستان کے مغربی علاقوں میں ایک ہزار سے زائد دہشتگرد حملے ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی اتحاد کے لیے عمران خان کو رہا کرنا وقت کی اہم ضرورت، بھارت کی طرف سے جارحیت ہوئی تو زوردار جواب دیا جائے گا، مشاہد حسین سید نے خبردار کردیا
جاں بحق و زخمی افراد
سربراہ سینٹرل کمانڈ کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں تقریباً 700 سیکورٹی اہلکار اور شہری جاں بحق اور 2500 زخمی ہوئے ہیں، پاکستان فعال انسداد دہشتگردی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان فوج دہشتگرد مجید کو بھارت کی جانب سے ہائیر کرنے کی آڈیو بھی سامنے لے آئی
داعش خراسان کی حالت
جنرل کوریلا نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ داعش خراسان کمزور ہو چکی ہے اور اس کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے، اس کی بنیادی وجہ حالیہ مہینوں میں انہیں پہنچنے والا بھاری نقصان ہے۔
پاکستان اور بھارت کے تعلقات
ہمیں پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ تعلقات رکھنا ہوں گے۔ سربراہ سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ یہ کوئی ایسا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ اگر بھارت سے تعلق ہو تو پاکستان سے نہیں ہو سکتا۔