اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل مسترد، نیتن یاہو کیخلاف اپوزیشن کو ناکامی

اسرائیلی پارلیمنٹ کا بل مسترد
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی پارلیمنٹ "کنیسٹ" نے اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل مسترد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں لڑکی سے جنسی زیادتی کی خبر پھیلانے والی ’ملزمہ سارا خان‘ کے بارے میں اہم خبر آ گئی
ووٹنگ کا نتیجہ
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جمعرات کو بل پر ووٹنگ ہوئی جس میں 120 میں سے 61 ارکان نے اس کے خلاف جبکہ 53 نے حمایت میں ووٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کرتا پاجامہ پہننے پر مسلمان بھائیوں پر حملہ، لہولہان کردیا
اپوزیشن کی امیدیں
اپوزیشن نے امید ظاہر کی تھی کہ وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کے خلاف، خاص طور پر یہودیوں کی لازمی فوجی بھرتی جیسے متنازع معاملے پر ناراض حکومتی جماعتوں کی حمایت حاصل کر کے قبل از وقت انتخابات کا راستہ ہموار کرے گی، تاہم یہ کوشش ناکام رہی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونر کباب کی ’ایجاد‘ پر بحث: کیا یورپ کا مشہور رول پہلے ترکی میں بنایا گیا یا جرمنی میں؟
حکومتی اتحاد کی کامیابی
نیتن یاہو کی زیر قیادت حکومتی اتحاد نے بل کے خلاف متحد ہو کر ووٹ دیا اور اپوزیشن کی حکمت عملی کو ناکام بنا دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اب اپوزیشن کو ایسا بل دوبارہ پیش کرنے کے لیے کم از کم چھ ماہ انتظار کرنا ہوگا۔
حکومت کا پس منظر
واضح رہے کہ نیتن یاہو کی دائیں بازو کی جماعت لیکود پارٹی نے 2022 میں چھ دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت تشکیل دی تھی۔