عالمی بینک کا حیران کن یوٹرن، جوہری توانائی پر عائد پابندی ختم کر دی

عالمی بینک کا جوہری توانائی منصوبوں پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ
واشنگٹن(ویب ڈیسک) عالمی بینک نے ترقی پذیر ممالک میں جوہری توانائی کے منصوبوں پر عائد طویل المدتی پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز کا دورہ، ملکی و بین الاقوامی نمائش کنندگان کے ہتھیاروں اور آلات کا مشاہدہ کیا
توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات
بینک کے صدر اجے بانگا کے مطابق یہ فیصلہ بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے اور ترقیاتی اہداف کی حصول کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلام ہے پاک فضائیہ، پاکستان آپ پر فخر کرتا ہے — وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ’’ ایکس ‘‘ پر خراج تحسین
نئی توانائی پالیسی کی منظوری
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بینک کے صدر نے گزشتہ روز عملے کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا کہ بورڈ کے ساتھ منگل کو ہونے والی تعمیراتی گفتگو کے بعد نئی توانائی پالیسی کی منظوری دی گئی ہے، تاہم اپ اسٹریم قدرتی گیس کے منصوبوں کی فنڈنگ پر بورڈ میں تاحال مکمل اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: امام الحق اور ان کی اہلیہ کی شادی پر پہلی بار دلچسپ گفتگو
پیش منظر: بینک کی پچھلی پالیسیاں
واضح رہے کہ عالمی بینک جو ترقی پذیر ممالک کو کم شرح سود پر قرض فراہم کرتا ہے، نے 2013 میں جوہری توانائی منصوبوں کی فنڈنگ بند کر دی تھی، جب کہ 2017 میں اس نے 2019 سے اپ اسٹریم تیل و گیس منصوبوں میں سرمایہ کاری بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم غریب ترین ممالک میں بعض گیس منصوبے اب بھی زیر غور رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات میں ’جیری مینڈرنگ‘ کیا ہے؟
بجلی کی طلب میں اضافہ
اجے بانگا کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں 2035 تک بجلی کی طلب دوگنا ہو جائے گی، جس کے لیے موجودہ سالانہ سرمایہ کاری (280 ارب ڈالر) کو بھی دوگنا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور؛ حفیظ سنٹر میں آگ لگ گئی
بورڈ میں اختلافات
ذرائع کے مطابق جوہری توانائی پر بورڈ میں اتفاق رائے نسبتاً آسانی سے ہوا تاہم جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اپ اسٹریم گیس منصوبوں پر محتاط رویہ اختیار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: ڈرینز میں زہریلے پانی اور کیمیکل کے اخراج کی روک تھام کیلئے آپریشن کی منظوری
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون
بینک نے جوہری سلامتی، عدم پھیلاؤ اور ضوابطی فریم ورک کے لیے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) سے قریبی تعاون کا اعلان بھی کیا ہے۔
موجودہ ری ایکٹرز کی ترقی
مزید برآں، بینک موجودہ جوہری ری ایکٹرز کی مدتِ استعمال بڑھانے، گرڈ اپگریڈز، اور اسمال ماڈیولر ری ایکٹرز (SMRs) کی ترقی پر بھی کام کرے گا。