دباؤ کے آگے جھکیں گے اور نہ ہی ایٹمی تحقیقات بند کریں گے: ایرانی صدر
ایرانی صدر کا مضبوط موقف
تہران(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہےکہ وہ نہ کسی دباؤ کے آگے جھکیں گے اور نہ ہی ایٹمی تحقیقات بند کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جنسی اسکینڈل؛ ترکیہ کی خاتون فٹ بال ریفری اور سینیئر عہدیدار معطل
ایٹمی تحقیقات کی آزادی
نجی ٹی وی جیونیوزکے مطابق ایران کے صوبہ ایلام میں اجلاس سے خطاب کرتےہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ نہ تو دباؤ کے آگے جھکیں گے اور نہ ہی ایٹمی تحقیقات بند کریں گے، کسی بھی طاقت کو ہمیں سائنسی تحقیقات سے روکنے کا حق حاصل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عظمٰی بخاری سے سینیئر فنکاروں کی ملاقات، تھیٹر ڈراموں کو مہذب اور ثقافتی بنانے کیلیے 7 رکنی ایڈوائزری کمیٹی قائم
مغربی دباؤ کا جواب
مسعود پزشکیان نے کہا کہ صنعت، طب اور زراعت وغیرہ کے لیے جوہری توانائی کے حصول کے لیے مغرب کی منظوری کا انتظار نہیں کریں گے، مغرب کوکس نے حق دیا کہ وہ ایرانی جوہری پروگرام رول بیک کرنےکامطالبہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس موخر کیا جائے، جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط
ایٹمی ہتھیاروں کی عدم موجودگی
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ سپریم لیڈر کے فرمان کے مطابق ہم ایٹمی ہتھیار ہرگز نہیں بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: رنویر سنگھ نے جس بچی کو گود میں اٹھا رکھا ہے، وہ کون ہے؟ ویڈیو کی حقیقت بے نقاب
بین الاقوامی ردعمل
دوسری جانب آج ہی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے جوہری عدم پھیلاؤ کی خلاف ورزی پر ایران کے خلاف قرارداد منظور کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی پنشن 23 لاکھ 90 ہزار روپے ہے، وزارت قانون
سفارتی کشیدگی
یاد رہے ایران اورا مر یکہ اس وقت یورینیئم کی افزودگی کے معاملے پر شدید سفارتی کشیدگی کا شکار ہیں، ایران اور ا مر یکہ اپریل سے اب تک 5 بار مذاکرات کر چکے ہیں تاکہ 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی جگہ ایک نیا معاہدہ کیا جا سکے۔
مذاکرات کا چھٹا دور
ا مر یکہ اور ایران کے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو مسقط میں متوقع ہے۔








