ہر وعدے کی تکمیل، ہر خواب کی تعبیر

پاکستان کا معاشی سفر
ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ حالت جنگ میں ہونے کے باوجود پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں معاشی ڈیفالٹ کے دہانے سے استحکام تک اور پھر استحکام سے ترقی کی جانب سفر جاری رکھا ہوا ہے۔ پاکستان کی معاشی، عسکری و سماجی کامیابیاں قوم کے اعتماد کے بلند ہونے، صلاحیتوں میں اضافے اور خوشحال مستقبل کے حصول کے لیے مضبوط عزم کی عکاس ہیں۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے ہر وعدے کی تکمیل اور ہر خواب کو تعبیر دی۔ یہ بجٹ سرکاری ملازمین اور کم گھریلو آمدن والے افراد کے لیے امید کی ایک روشن کرن اور ریلیف کا سبب بنے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟
ٹیکس ریلیف کی اقدامات
وزیراعظم شہباز شریف نے خود تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس ریلیف کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ بجٹ 2025-26 میں سالانہ 6 سے 12 لاکھ آمدن والے افراد کا ٹیکس 5 فیصد سے کم کر کے صرف 1 فیصد کر دیا گیا ہے، جو ایک بڑا ریلیف ہے۔ 12 لاکھ سے کم آمدن والے تمام افراد کے لیے بھی اسی 1 فیصد کا ریٹ لاگو ہو گا، جو صرف ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لیے ہے۔ 22 لاکھ سالانہ آمدن والوں پر ٹیکس ریٹ 15 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد کر دیا گیا، جبکہ 25 سے 32 لاکھ سالانہ آمدن والے افراد کا ٹیکس 32 فیصد سے گھٹا کر 22 فیصد کر دیا گیا۔ یہ اقدامات وزیراعظم کے وعدوں کے تکمیل کی کوششیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئین میں ترمیم وسیع مشاورت سے ہونی چاہئے: حافظ نعیم الرحمان
پراپرٹی کے لین دین پر ریلیف
پراپرٹی کے لین دین پر عائد 7 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔ یہ ایک تاریخی ریلیف ہے جو ملک میں پراپرٹی کے شعبے میں ایک نئی روح پھونک دے گا۔ اسلام آباد میں پراپرٹی کی خرید و فروخت پر اسٹیمپ ڈیوٹی 4 فیصد سے کم کر کے صرف 1 فیصد کر دی گئی۔ کمرشل اور رہائشی دونوں اقسام کی جائیدادوں پر یہ ریلیف لاگو ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: احتجاج کی کال صرف بانی پی ٹی آئی واپس لے سکتے ہیں، بیرسٹر گوہر کا بیان
زراعت اور حکومت کے دیگر اقدامات
کھاد اور زرعی ادویات پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، یہ زراعت کے شعبے کو استحکام اور فروغ دینے کی عملی کوشش ہے۔ پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا، ایک مسلسل مطالبہ جسے بغیر کسی ضمنی بجٹ کے پورا کیا گیا ہے۔ فائلرز کی تعداد میں واضح اضافہ ہوا ہے، جو ایک بہتر ٹیکس کلچر کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل، لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو جیت کے لیے بڑا ٹارگٹ دے دیا
بجٹ کی تفصیلات
وفاقی بجٹ کا کل حجم 17 ہزار 573 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد ہوں گے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی بھی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے چناب میں سیلاب کے باعث حضرت سلطان باہو کے مزار کا ایک دروازہ بند کردیا گیا
پیٹرولیم اور مالیاتی اقدامات
پیٹرولیم لیوی 78 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے۔ نان فائلرز کے لیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زیادہ کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح کو 1.2 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کے دوران بابر اعظم نے اہم اعزاز اپنے نام کرلیا
سولر پینلز کی صنعت کے فروغ
بجٹ 2025-26 میں سولر پینلز کی درآمدات پر 18 فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا ہے، جو پاکستان میں سولر پینلز کی مقامی صنعت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
معاشی اصلاحات اور ترقی کی راہیں
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس بجٹ کو تاریخی موقع پر پیش کرنے کا اعلان کیا، کہ اس بجٹ کے ذریعے قومی عزم اور یکجہتی کو بروئے کار لاتے ہوئے معاشی ترقی کی جانب توجہ دی جائے گی۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔