بھارت میں طیارہ حادثہ ایک سبق۔۔۔

تحریر

ایم حنیف گل

یہ بھی پڑھیں: سائنسدانوں نے 10 ہزار سال پہلے معدوم ہوجانے والے 3 بھیڑیے پیدا کرلیے

بھارت میں مسافر بردار طیارے کے حادثے کا افسوس

آج بھارت میں مسافر بردار طیارے کے حادثے پر دل بہت دکھی ہے۔ ہمارے پڑوس میں ایک دیس ہے جو ہم سے بہت بڑا ہے۔ اس میں ہم سے کہیں زیادہ انسان بستے ہیں۔ ان انسانوں میں مسلمانوں کی تعداد بھی کم وبیش پاکستان جتنی ہی ہے۔ انسانیت کو ٹکڑوں میں بانٹ کر جانچنا ایک ارفع معیار نہیں ہے لیکن مذہبی شناخت موت و حیات کا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ ورنہ ہلاک ہونے والے کا جو بھی دھرم ہو اس کا غم برابر کا ہی ہونا چاہیے۔ ہونا چاہیے اور ہونا 2 مختلف چیزیں ہیں۔ بھارت میں ہندو کی جان کی قیمت اور حرمت مسلمان کی جان کی حرمت سے کہیں بلند ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا کرپٹو انقلاب کی جانب بڑا قدم، وزیر اعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب نے اہم اعلان کر دیا

زندگی کی قدر

آئین میں تو ہر جگہ برابری ہے لیکن تعصب، غصے اور انتقام کی آگ میں جتنا بھی آگے بڑھ جائیں زندگی بہرحال ایک قیمتی شے ہے۔ یہ انمول ہے چاہے کسی کی بھی ہو۔ یہ ایسی قیمتی چیز ہے جو ہر حال میں ہم سے چھین لی جائے گی۔ مستقبل کا تو پتہ نہیں لیکن طویل ماضی ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ زندگی مختصر ہے اور موت بر حق۔

یہ بھی پڑھیں: بابائے قوم جانتے تھے کسی ریاست کو مذہب کے نام پر نہیں چلایاجا سکتا،انکی وفات کے بعد ملک میں وہ قانون اور نظریہ نہیں رہا جس پر وہ عمل کرنا چاہتے تھے

انسانی المیہ

بھارت میں ایک لمحے میں اتنی قیمتی انسانی زندگیاں راکھ کا ڈھیر بن گئیں۔ سینکڑوں خواب شرمندۂ تعبیر نہ ہو سکے۔ جب انسانی تجربہ اتنی صداقت کے ساتھ زندگی کی بے ثباتی کا سبق سکھاتا ہے تو اکیسویں صدی میں بھی انسان جنگ کیوں چاہتا ہے؟ وہ لاکھوں انسانوں کو لقمۂ اجل بنانے کے لئے اتنا جلد باز کیوں ہے؟ کیوں معتبر ترین لوگ بھی ایٹمی جنگ کے ذریعے بھارت اور پاکستان کے ان لوگوں کو مارنا چاہتے ہیں جو غربت کے ہاتھوں پہلے ہی مرے ہوئے ہیں؟ شاید برصغیر کے باسیوں کی نفسیات میں ہی مرے ہوئے کو مارنا شامل ہے؟

یہ بھی پڑھیں: ویرات کوہلی نے ایک بار پھر تاریخ رقم کردی، ایک اور ریکارڈ اپنے نام کرلیا

امن کی ضرورت

آج جب دونوں طرف کے لوگ انسانی سانحے پر سوگ منا رہے ہیں تو کیا اسی جذبے کو بروئے کار لاتے ہوئے کشیدگی کو ختم نہیں کیا جا سکتا؟ کیا یہ ضروری ہے کہ دونوں مفلوک الحال ملک بڑی طاقتوں کی پراکسی جنگ لڑیں؟ پاکستان جنگ نہیں چاہتا تو کیا محض کسی ’’طاقت‘‘ کے مفاد کے لیے جنگ لڑنا عقلمندی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: فردین خان نے 14 سال بھارتی فلم انڈسٹری سے دور رہنے کی وجہ بتا دی

بہتر مستقبل کی امید

پاکستان اور بھارت کو سوچنا چاہیے، کیا پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش ایسی صورتحال پیدا نہیں کر سکتے جہاں سب کو سفر، تجارت، ملازمت اور سیر و تفریح کے لیے آنے جانے کی سہولت میسر ہو؟ اس انسانی المیے سے جو بھارت میں ہوا ہے اگر امن اور بھائی چارے کی صورت نکل آئے تو یہ ان لوگوں کے لیے بہت بڑا خراج تحسین ہو گا جن کی موت کا غم ہم مل کر منا رہے ہیں۔

نوٹ

ادارے کا لکھاری کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں

Categories: بلاگ

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...