اسرائیلی حملے میں ایران کے 2 نیوکلیئر سائنسدان مارے گئے، پاسداران انقلاب کے سربراہ کمانڈر حسین سلامی کی بھی شہادت کی متضاد اطلاعات

اسرائیلی حملے میں ایرانی سائنسدانوں کی ہلاکت
تل ابیب، تہران (ویب ڈیسک) اسرائیل کے حملے میں ایران کے دو نیوکلیئر سائنسدان مارے گئے ہیں جبکہ پاسداران انقلاب کے سربراہ کمانڈر حسین سلامی کے بھی مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر کی 3 شخصیات سے اہم ملاقاتیں
نیوکلیئر سائنسدانوں کی شناخت
بی بی سی کے مطابق، ایران کے سرکاری ٹی وی نے دو نیوکلیئر سائنسدانوں کی ہلاکت کی خبر کے ساتھ ان کے نام بھی شیئر کیے ہیں۔ یہ دونوں ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سابق سربراہ فریدون عباسی اور اسلامک آزاد یونیورسٹی کے صدر محمد مہدی تہرانچی ہیں۔ فریدون عباسی پر 2010 میں تہران کی ایک گلی میں قاتلانہ حملہ بھی ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ: مزید 36 ممالک کے شہریوں کے داخلے پر پابندی پر غور، کون سے ممالک شامل؟
ایرانی چیف آف اسٹاف کی ممکنہ ہلاکت
اسرائیلی دفاعی عہدے دار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر کیے گئے حملوں میں ممکنہ طور پر ایرانی چیف آف اسٹاف مارے گئے ہیں، جبکہ بی بی سی نے بھی ان کی موت کی رپورٹس ملنے کی تصدیق کی ہے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق، اسرائیلی دفاعی اہلکار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایران کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری بھی مارے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر مسافر بس گہرائی میں جاگری، 3 افراد جاں بحق، 30 زخمی
ایرانی میڈیا کی معلومات
امریکی میڈیا کے مطابق، تہران میں سینئر ایرانی فوجی حکام کی رہائشگاہوں کے تین کمپلیکس پر حملہ کیا گیا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ کمانڈر حسین سلامی کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری زندہ ہیں اور وہ وار روم میں موجود ہیں۔
فضائی حملوں کا سلسلہ
واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملہ کیا ہے۔ دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئی ہیں، جبکہ بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے ہیں۔