ایئر انڈیا حادثہ: جہاز کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ترک کمپنی کے سپرد ہونے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا

حادثے کا شکار بھارتی طیارہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) احمدآباد میں حادثے کا شکار ہونے والے بھارتی طیارے کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ترک کمپنی کے سپرد ہونے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان
طیارے کی تباہی
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق جمعرات کو بھارتی شہر احمد آباد میں لندن جانے والا ایئر انڈیا کا طیارہ پرواز کے چند لمحے بعد گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار 241 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک مسافر معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: میں مر جاوں تو دوسری شادی کر لینا ، ندا یاسر نے اپنے شوہر کو اجازت دےدی
سوشل میڈیا پر گمراہ کن دعوے
احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کے بعد بھارتی صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا گیا کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ ترک کمپنی 'ترکش ٹیکنک' کے زیرِ نگرانی مرمت کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شرح پیدائش میں کمی، ویتنام میں صرف 2 بچے پیدا کرنے کی پابندی ختم
ترک خبر رساں ایجنسی کی وضاحت
تاہم ترک خبر رساں ایجنسی کی فیکٹ چیک لائن نے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ حادثے کے بعد بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر متعدد گمراہ کن ویڈیوز اور تصاویر گردش کرنے لگیں جن میں طیارے کی ترک کمپنی 'ترکش ٹیکنک' سے دیکھ بھال اور مرمت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی اور صوبائی قانون ساز اداروں پر مشتمل تنظیم بنانے کی تجویز آ گئی
طیارے کی نوعیت اور مرمت کا معاہدہ
ترک خبر رساں ایجنسی کے مطابق حادثے کا شکار طیارہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر تھا، جبکہ جو تصاویر ترکش ٹیکنک کے ہینگرز (جہاں جہازوں کی مرمت یا سروسنگ کی جاتی ہے) کے ساتھ شیئر کی جا رہی تھیں ان میں بوئنگ 777 طیارے دکھائے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلوی بولرز نے بھارتی بیٹرز کا غرور خاک میں ملادیا، 10 وکٹوں سے روند دیا
معاہدے کی تفصیلات
ترکش ٹیکنک کی 9 اپریل کی انسٹاگرام پوسٹ کے مطابق، کمپنی کا ایئر انڈیا سے معاہدہ صرف بوئنگ 777 طیاروں کی مکمل بیس مینٹیننس کا ہے، جس کے تحت یہ طیارے استنبول میں مرمت کیے جاتے ہیں۔
ایئر انڈیا اور ترکش ٹیکنک کے تعلقات
ذرائع کے مطابق ایئر انڈیا اور ترکش ٹیکنک کے درمیان معاہدہ صرف بوئنگ 777 طیاروں تک محدود ہے اور ان طیاروں کی سروسنگ میں کسی قسم کا مسئلہ پیش نہیں آیا۔