سندھ کے مجموعی بجٹ کا تخمینہ 37 کھرب سے زائد ہونے کا امکان، تجاویز سامنے آ گئیں

سندھ کا مالی سال 26-2025ء کا بجٹ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ کا مالی سال 26-2025ء کا بجٹ آج سندھ اسمبلی میں سہ پہر 3 بجے پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بجٹ پیش کریں گے۔ سندھ کے مجموعی بجٹ کا تخمینہ تقریباً 37 کھرب سے زائد ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فلمی دنیا میں رہتے ہیں، حقیقت کیا ہے پاک آرمی نے بتا دیا: بہروز سبزواری
ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ
’’جنگ‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ صوبے کے ترقیاتی بجٹ کا کل تخمینہ 1018 ارب روپے لگایا گیا ہے، وفاقی حکومت سے 76 ارب روپے کی ترقیاتی گرانٹس ملنے کا تخمینہ ہے، غیر ملکی منصوبہ جاتی امداد کے تحت 366 ارب روپے ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ وفاقی گرانٹس اور غیر ملکی امداد سمیت کل ترقیاتی بجٹ 1018 ارب روپے تک پہنچنے کی توقع ہے۔ صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لیے 520 ارب روپے اور ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لیے 55 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نہیں چاہتا کہ لوگ میرے مرنے کے بعد کہیں کہ وہ دولت مند مرا” بل گیٹس کا 2045 تک 200 ارب ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان
نئے اسکیمات اور بجٹ کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں 3856 ترقیاتی اسکیمیں شامل ہیں جن میں 566 نئی سکیموں کی تجویز دی گئی ہے۔ پہلی بار سکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو مالیاتی اختیارات دیئے جائیں گے۔ 34 ہزار سکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو براہ راست فنڈز جاری کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور ان 34 ہزار سکولوں کے لیے 18 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ہر سکول کے لیے 3 سے 10 لاکھ روپے بجٹ مختص ہونے کا امکان ہے۔ تعلیم کا ترقیاتی بجٹ 32 ارب سے بڑھا کر 38 ارب روپے کرنے اور صحت کے شعبے کا ترقیاتی بجٹ 18 ارب سے بڑھا کر 21 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ایم این ایز اور ایم پی ایز کے فنڈز
ذرائع کے مطابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کے ترقیاتی فنڈز کے لیے 45 ارب روپے اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز شہروں کے لیے 7 ارب روپے کے خصوصی ترقیاتی پیکیج کی تجویز دی گئی ہے۔ جبکہ امن و امان قائم کرنے کے لیے 200 ارب روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔