اسرائیلی حملے میں مارے جانے والے ایرانی فوج کے سربراہ محمد باقری کون تھے؟ کس کے بھائی تھے؟
ایران کے اعلیٰ فوجی عہدیدار جنرل محمد باقری کی ہلاکت
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی عہدیدار جنرل محمد باقری اسرائیل کے ایک بڑے حملے میں مارے گئے ہیں۔ جمعہ کی صبح اسرائیل نے تہران میں واقع کئی ایرانی فوجی، ایٹمی اور سیکیورٹی تنصیبات پر بیک وقت حملے کیے، جن میں وہ رہائشی مقامات بھی شامل تھے جہاں ایران کے سینئر عسکری اور انٹیلی جنس اہلکار رہائش پذیر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف 2روزہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہو گئے
قومی سیکیورٹی کے اہم کردار
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جنرل محمد باقری جن کا اصل نام محمد حسین افشردی تھا، 1960 کی دہائی میں پیدا ہوئے۔ وہ ایرانی افواج کے چیف آف سٹاف تھے، اور پوری ملکی فوج بشمول پاسدارانِ انقلاب اور روایتی ایرانی آرمی کی کمان و ہم آہنگی کی ذمہ داری ان پر تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں منفی درجہ حرارت، گیس پائپ لائن منجمد، سپلائی متاثر
پاسدارانِ انقلاب میں شمولیت
باقری نے 1980 میں ایران عراق جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی پاسداراںِ انقلاب میں شمولیت اختیار کی۔ اس جنگ میں ان کے بڑے بھائی حسن باقری بھی مارے گئے، جنہوں نے پاسداران انقلاب کی ملٹری انٹیلی جنس برانچ قائم کی تھی۔ محمد باقری نے 1983 میں آئی آر جی سی کے انٹیلی جنس آپریشنز کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی جواء ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
حساس آپریشنز میں شمولیت
الجزیرہ کے مطابق باقری نے ایران عراق جنگ کے بعد بھی کئی حساس آپریشنز میں اہم کردار ادا کیا، جن میں 1997 میں عراق میں کرد فورسز کے خلاف کارروائی شامل ہے۔ 2016 میں وہ میجر جنرل سید حسن فیروزآبادی کی جگہ افواجِ ایران کے چیف آف سٹاف مقرر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم ہمیں غلام بنانے کا حربہ ہے، بیرسٹر سلمان اکرم راجا
بین الاقوامی پابندیاں
جنرل باقری کو امریکہ نے 2019 میں پابندیوں کا نشانہ بنایا، جبکہ یورپی یونین نے ان پر روس کو ڈرونز فراہم کرنے کا الزام عائد کیا۔ کینیڈا، امریکہ اور برطانیہ نے بھی ان پر مزید پابندیاں لگائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کے بعد ایک اور ٹیم کو پاکستان آنے سے روک دیا
نئے فوجی سربراہ کی تقرری
باقری کی موت کے بعد ایرانی حکومت نے سابق وزیر دفاع و داخلہ احمد وحیدی کو عبوری طور پر افواج کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔
خطے کی موجودہ صورت حال
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے یہ حملے ایسے وقت میں کیے جب امریکہ اور ایران اتوار کو مسقط میں نئے جوہری مذاکرات کی تیاری کر رہے تھے۔ خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور ممکنہ جوابی کارروائی کی دھمکیاں دی گئی ہیں، جس کی وجہ سے خطہ مکمل جنگ کے دہانے پر آ گیا ہے۔








