اسرائیل کو اس غیرذمہ دارانہ جارحیت اور سنگین سٹریٹجک غلطی پر گہرا افسوس ہوگا، ایران نے سلامتی کونسل کو خط جمع کرادیا
وزیر خارجہ عباس عراقچی کا اقوام متحدہ میں بیان
نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک بیان جمع کروایا ہے، جو آج ہونے والے اُس اجلاس سے قبل پیش کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی حملوں پر گفتگو متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی محکمہ خارجہ کے امریکہ میں مقیم 1350 سے زائد ملازمین کی برطرفی کا عمل شروع
ایرانی خودمختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی
الجزیرہ کے مطابق انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ یہ سنگین اقدامات نہ صرف ایران کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کے ایک خودمختار رکن ریاست کے طور پر اس کی علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہیں، بلکہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون بشمول جنیوا کنونشنز کے تحت جارحیت اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ اسرائیل جو دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد ریاست ہے، تمام سرخ لکیروں کو عبور کر چکا ہے، اور عالمی برادری کو ان جرائم کو بغیر سزا چھوڑنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ملیر جیل میں خودکشی کرنے والے ماہی گیر کی لاش بھارتی حکام کے حوالے کردی گئی
سلامتی کونسل کی ذمہ داری
عباس عراقچی نے کہا کہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو اس جارحیت کی مذمت کرنی چاہیے اور فوری اور غیر مشروط عملی قدم اٹھانا چاہیے۔ اگر اس پر کوئی ردعمل نہ دیا گیا تو یہ صرف جارح قوت کو مزید حوصلہ دے گا، قانون شکنی کو انعام دے گا اور اس پہلے سے نازک خطے میں مزید انتشار کو جنم دے گا۔ اسلامی جمہوریہ ایران اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 میں درج اپنے دفاع کے فطری حق کی توثیق کرتا ہے، اور ان غیر قانونی اور بزدلانہ اقدامات کا مضبوط اور متناسب جواب دے گا۔
ایران کا عزم
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی خودمختاری، اپنے عوام، اور اپنی قومی سلامتی کے دفاع کے لیے پُرعزم طریقے سے اقدام کرے گا۔ یہ حق ناقابلِ سمجھوتہ ہے۔ اسرائیل کو اس غیرذمہ دارانہ جارحیت اور سنگین سٹریٹجک غلطی پر گہرا افسوس ہوگا۔








