اسلام آباد ہائی کورٹ: پاکستان نرسنگ کونسل کی صدر فرزانہ ذوالفقار کی تعیناتی کا فیصلہ کالعدم قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان نرسنگ اینڈ مڈ وائفری کونسل کی صدر فرزانہ ذوالفقار کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن کاالعدم قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ میں موبائل چوری کے الزام میں بااثر افراد کا نوجوان پر کیلیں ٹھوک کر بدترین تشدد، جان سے مار ڈالا
تحریری فیصلہ اور حکم
نجی ٹی وی دنیانیوزکے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 30 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جس میں عدالت نے جواد امین خان کو صدر اور شاہد حسین کو پاکستان نرسنگ کونسل کے نائب صدر کے عہدے پر بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ پاکستان نرسنگ اینڈ مڈ وائفری کونسل کے صدر جواد امین خان کو نگران دور حکومت میں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سونندا پشکر کیس: بلیک میل کرنے والا کون، کیا ششی تھرور کو عالمی سطح پر جھوٹ بولنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔۔۔؟ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے
نگران حکومت کے اختیارات
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ نگران حکومت کے اختیارات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے جبکہ الیکشن ایکٹ 2017 میں بھی نگران حکومت کے کام کی وضاحت کی گئی ہے۔ پٹیشنرز کو وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی منظوری سے تعینات کیا گیا تھا، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر پٹیشنرز کو ڈی نوٹیفائی کرنا سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں تنخواہ لینے گئی گھریلو ملازمہ کے ساتھ ڈرائیور کی زیادتی، ملزم گرفتار
عدالت کی کارروائی
عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ ڈی نوٹیفائی کرنے سے قبل درخواست گزاروں کو کوئی شوکاز دیا گیا اور نہ ہی ان کیخلاف کوئی انکوائری کی گئی، ایسی کوئی دستاویز بھی ریکارڈ پر نہیں لائی گئی جس کی بنیاد پر پٹیشنرز کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہو۔
عملدرآمد کا حکم
عدالت نے حکم دیا کہ ایک ہفتے کے اندر جواد امین خان کو صدر اور شاہد حسین کو نائب صدر کے عہدوں پر بحال کیا جائے، فریقین فیصلے پر عملدرآمد کر کے رپورٹ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کرائیں۔