ایران اسرائیل معرکہ، پاکستان کہاں کھڑا ہے اور اسے کیا کرنا چاہئے؟
مقدمہ
تحریر:خالد شہزاد فاروقی
ایران ایک ایسا ملک ہے جس نے اپنے ”نام نہاد اسلامی“ انقلاب کے بعد نہ صرف اپنی سرزمین بلکہ پوری مسلم دنیا پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ سارہ عمیر نے شوہر سے طلاق کی تصدیق کر دی
ایران کی نظریاتی سرحدیں
1979ءمیں خمینی کے ”شیعہ انقلاب“ کے بعد ایران نے نظریاتی سرحدوں کو زمینی سرحدوں پر ترجیح دی اور ”تصدیر انقلاب“ یعنی انقلاب کی برآمد کو ایک ریاستی پالیسی بنا لیا۔۔۔یہ پالیسی وقت گزرنے کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں خوں ریزی، خانہ جنگی اور پراکسی جنگوں کا موجب بنی۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا کلچر اب یتیم نہیں رہا، سنبھالنے والے آگئے ہیں: عظمٰی بخاری
پاکستان پر اثرات
پاکستان ان ممالک میں سرفہرست ہے جو ایران کی پالیسیوں کے اثرات سے بری طرح متاثر ہوئے۔۔۔1980ء کی دہائی میں پاکستان میں فرقہ واریت کا زہر جس شدت سے پھیلا، وہ ”ایران کی کھلم کھلا مداخلت “ کا براہ راست نتیجہ تھا۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں مدعی کی تصویر کے بغیر کیس دائر کرنے پر پابندی
ایرانی مداخلت کے شواہد
پاکستان میں کچھ مذہبی جماعتوں کا کھلم کھلا ایران سے ”مالی اور نظریاتی تعلق“ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔۔۔مجلس وحدت المسلمین، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اور دیگر متعدد شیعہ پلیٹ فارم، ایران کی سیاسی و مذہبی آبیاری کے مرہون منت تھے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: کوہستان کرپشن سکینڈل، نیب کی بڑی کارروائی ، 25 ارب کے اثاثے ضبط، کنٹریکٹر گرفتار، اہم شخصیات سے ڈیلز کا انکشاف
فرقہ وارانہ تشدد
ان تنظیموں نے مقامی سیاست، اسٹریٹ پاور اور میڈیا کے ذریعے ایران کا اثر بڑھایا، جس کے جواب میں سنی شدت پسند گروہ بھی سامنے آئے اور یوں پاکستان فرقہ وارانہ خونریزی کی آگ میں جھلسنے لگا۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین جنگ بندی کے پرامن حل کے لیے امریکی تجاویز موصول ہوگئیں، پیوٹن کی تصدیق
ایران کی پراکسی سرگرمیاں
ایران کی ”پراکسی سرگرمیاں“ محض مذہبی جماعتوں تک محدود نہ رہیں۔۔۔بلوچستان میں ”کلبھوشن یادیو نیٹ ورک کا کھرا“ ایرانی سرزمین سے ملا۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: ویسٹ انڈیز کے جارح مزاج بیٹر نکولس پورن نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا
خطے میں فرقہ وارانہ اثر و نفوذ
ایران نے ہمیشہ ”فرقہ وارانہ اثر و نفوذ“ کی پالیسی اپنائی ہے۔۔۔عراق، شام، لبنان، یمن، بحرین اور دیگر ممالک میں اس کی مداخلت کے واضح شواہد موجود ہیں。
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے ناصر باغ میں درختوں کی کٹائی پر رپورٹ طلب کر لی۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ لڑائی
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا ایران جو مسلم دنیا میں بے چینی بڑھاتا رہا ہے، کیا اسرائیل کے ساتھ حالیہ جنگ میں پاکستان کی حمایت کا مستحق ہے؟
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان
پاکستان کا کردار
آج اگر خطے میں کوئی ملک اسرائیل کے ناپاک منصوبوں کے سامنے کھڑا ہے تو وہ صرف اور صرف پاکستان ہے۔۔۔یہ واحد مسلم ملک ہے جو ایٹمی طاقت رکھتا ہے اور اسرائیل کے لیے مستقل خطرہ سمجھا جاتا ہے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب گرین پروگرام : بڑے پیمانے پر شجرکاری اور ماحولیاتی منصوبوں کا آغاز، 24 گھنٹے مانیٹرنگ کی جائے گی
مسلمانوں کی یکجہتی
ایران اور اسرائیل کی حالیہ کشمکش میں پاکستانی قوم کی ہمدردیاں ایران کے ساتھ ہونا ایک فطری امر ہے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے ایران سے متصل پنجگور، گوادر اور کیچ کراسنگ پوائنٹس غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیے
نئی صف بندی کی ضرورت
ایران اور اسرائیل کے مابین موجودہ کشیدگی کو محض دو ریاستوں کی جنگ نہیں سمجھا جا سکتا بلکہ یہ ایک وسیع تر عالمی صف بندی کا پیش خیمہ بن چکی ہے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آذربائیجان میں رابطہ، علاقائی امن پر تبادلہ خیال
غیرت اور حکمت
ہمیں حکمت اور غیرت کے ساتھ یہ طے کرنا ہوگا کہ ہم تاریخ میں ایک مردہ ضمیر قوم کے طور پر یاد رکھے جائیں گے یا ایک باوقار، بیدار اور دشمن شناس ملت کے طور پر۔۔۔
نوٹ
یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔








