ٹرمپ کی پیوٹن سے 50 منٹ طویل گفتگو، دونوں صدور میں بات چیت کیسی رہی۔؟ کریملن حکام نے بتا دیا

امریکی صدر کی روسی ہم منصب سے گفتگو
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آذربائیجان نے 2 ارب ڈالرز کے سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کر دیئے
گفتگو کا دورانیہ اور موضوعات
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق کریملن حکام کے مطابق دونوں صدور کے درمیان 50 منٹ جاری رہنے والی گفتگو میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔ صدر پیوٹن نے کہا کہ روس ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے۔ دوران گفتگو ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن نے ایران سے جوہر مذاکرات کی بحالی کے امکان کو رد نہیں کیا ہے۔ امریکی صدر نے بتایا کہ ہمارے مذاکرات کار ایرانی نمائندوں کے ساتھ کام دوبارہ شروع کرنے کےلیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جناح ہاؤس حملہ کیس، تحریک انصاف کی رہنما کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
مشرق وسطی اور یوکرین کی صورتحال
کریملن حکام کے مطابق ٹرمپ نے دوران گفتگو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ دونوں صدور کے درمیان گفتگو بہت مفید اور بامعنی تھی۔ ولادیمیر پیوٹن نے ٹرمپ سے بات چیت میں 22 جون کے بعد یوکرین سے مذاکرات جاری رکھنے کا بھی بتایا جبکہ امریکی صدر نے یوکرین تنازع کے جلد حل میں دلچسپی رکھنے کا بتایا۔
سالگرہ کی مبارکباد
طویل بات چیت کے دوران روسی صدر نے امریکی صدر کو سالگرہ کی مبارک باد بھی دی۔