اسرائیلی حملوں میں امریکہ برابر کا شریک ہے، اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا: ایرانی وزیر خارجہ
ایرانی وزیر خارجہ کا بیان
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں امریکہ برابر کا شریک ہے اور اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا
جوابی حملہ اور بین الاقوامی قوانین
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر جوابی حملہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنے دفاع میں کیا، ایران نے اسرائیل کے فوجی اور اقتصادی اہداف کو نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: گٹر میں گرا 3 سالہ بچہ 12 گھنٹے بعد بھی نہ مل سکا، شہری مشتعل، سڑک بلاک
امریکہ کی شمولیت کا الزام
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے ایران کو مکتوب بھیج کر اسرائیلی حملے میں شریک نہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیل کے حملوں میں امریکہ برابر کا شریک ہے اور اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا، عالمی برادری ایران پر جاری اسرائیلی حملوں کی مذمت کرے۔
یہ بھی پڑھیں: این اے 251 کے نتائج کالعدم قرار، الیکشن ٹریبونل نے امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم جاری کردیا
خطرناک حملے کا ذکر
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ فارس گیس فیلڈ پر اسرائیل کا حملہ خطرناک عمل تھا، ایران پر اسرائیلی حملہ امریکہ کی آشیرباد کے بغیر ناممکن تھا، امریکہ کی اسرائیلی حملوں کی پشت پناہی کے ثبوت موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقا کے فاف ڈوپلیسی نے بابر اعظم کا اہم ریکارڈ توڑ دیا
ایران کا دفاع کا حق
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ کو ایران دیگر ممالک تک توسیع کرنے کا خواہاں نہیں لیکن اگر مجبور کیا گیا تو ایران جنگ کو دیگر ممالک تک بڑھانے پر غور کرسکتا ہے، ایران اپنا دفاع کر رہا ہے جو اس کا اصولی حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کابینہ میں 5335 ارب روپے کا بجٹ منظور، تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ
ایٹمی توانائی ایجنسی کا کردار
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو ایران کے نطنز reactor پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرنی چاہیے، ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حصول سے روکے، اسرائیل نے اہم ایرانی عہدیدار شہید کرکے جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، یورینیم کی افزودگی 60 فیصد سے زیادہ کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سوال یہ ہے کہ سیاسی اکابرین قوم کو کیا درس دے رہے ہیں: محفوظ النبی خان
امریکی صدر کی دھمکی
دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ پر حملہ کیا تو اس کی افواج پوری قوت کے ساتھ جواب دیں گی۔ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اسرائیل کے ایران پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس حملے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔
امریکہ کی طاقت کا ذکر
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ہم پر ایران کی طرف سے کسی بھی طرح کا حملہ کیا گیا تو امریکی مسلح افواج پوری طاقت سے اس سطح کا حملہ کریں گی جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔








