کراچی: ہاکس بے سمندرمیں نہاتے ہوئے 3 نوجوان ڈوب گئے
کراچی میں سمندر میں ڈوبنے کا واقعہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) - ہاکس بے سینڈاز پٹ کے قریب سمندر میں نہاتے ہوئے 3 نوجوان بلند لہروں کی وجہ سے ڈوب گئے۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی
ریسکیو آپریشن کی اطلاعات
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ماڑی پور تھانے کے علاقے ہاکس بے سینڈاز پٹ ہٹ نمبر ایس 67 کے قریب یہ حادثہ پیش آیا۔ ڈوبنے والے نوجوانوں کو ریسکیو کرنے کے لیے لائف گارڈز اور ایدھی بحری خدمات کی ٹیم کی جانب سے فوری آپریشن شروع کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: زیک انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام پاکستان ایسوسی ایشن دبئی میں کم عمر طلبہ و طالبات کے لیے ادبی سرگرمیوں کا آغاز
پولیس کی موجودگی
اس دوران پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ لائف گارڈز اور ایدھی بحری خدمات کی ٹیم نے ریسکیو آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو بیہوشی کی حالت میں نکال لیا جبکہ ایک نوجوان کی لاش سمندر سے ریسکیو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک چین فضائیہ کے درمیان مشق انڈس شیلڈ 2024ء مکمل، پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس نے جدید ٹیکنالوجی کے حامل آلات کے ساتھ حصہ لیا
تیسرے نوجوان کی تلاش
تیسرا نوجوان کی تلاش میں لائف گارڈز اور ایدھی بحری خدمات کی ٹیم کا آپریشن جاری ہے۔ سمندر سے بیہوشی کی حالت میں نکالے جانے والے نوجوان اور ڈوب کر جان بحق ہونے والے نوجوان کی لاش کو قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔ جہاں بیہوشی کی حالت میں لائے جانے والے نوجوان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رابعہ کلثوم نے بھارت میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں کو چپیڑیں مارنے کا اعلان کردیا
معلومات کی تصدیق
ایس ایچ او ماڑی پور سردار عباسی نے بتایا کہ ڈوب کر جان بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت علی حسن اور بیہوشی کی حالت میں نکالنے جانے والے نوجوان کی شناخت فرحان شاہ کے نام سے کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور بنگلہ دیش نے ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں عائد کر دیں
تیسرے نوجوان کی معلومات
انھوں نے مزید بتایا کہ ڈوب کر لاپتا ہونے والے نوجوان کا نام جمیل نوید معلوم ہوا ہے۔ تینوں جوان نارتھ کراچی کے رہائشی ہیں اور پکنک کے لیے ہاکس بے سینڈاز پٹ کے مقام پر آئے تھے، جہاں وہ سمندر میں نہاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوئے۔
ریسکیو آپریشن کا تسلسل
ڈوب کر لا پتہ ہونے والے تیسرے نوجوان کی تلاش میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔








