برطانوی صحافی کی ایران کو قصور وار ثابت کرنے کی کوشش، ایرانی پروفیسر محمد مرندی نے کرارا جواب دیدیا

ایرانی پروفیسر کا برطانوی صحافی کو جواب
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی ٹی وی کی صحافی کی ایران کو قصور وار ثابت کرنے کی کوششوں پر ایرانی پروفیسر محمد مرندی نے کرارا جواب دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا سے الگ تھلگ رہنے والے قبیلے سے ملنے کی کوشش پر امریکی یوٹیوبر گرفتار کرلیا گیا
مذاکرات کا سوال
جنگ کے مطابق برطانوی صحافی نے سوال کیا کہ ایران کب واپس مذاکرات کی میز پر آئے گا، کیا ایران ٹرمپ کی پیش کش قبول کرے گا؟
یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارتی گیدڑ بھبکیوں پر ورلڈ بینک بھی بول پڑا
پروفیسر مرندی کا موقف
ایرانی پروفیسر محمد مرندی نے جواب دیا کہ آپ کے چینل کو اچھے سے معلوم ہوگا کہ ایران مذاکرات ہی کررہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے ساتھ مل کر حملے کی سازش کی، آپ کس طرح حقائق کو مسخ کرتے ہیں، کچھ تو دیانت سے کام لیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی سموگ: لاشیں مل گئیں۔۔۔ تمام کارڈ کس کے ہاتھ میں تھے۔۔؟
صحافی کی دعوت کا اثر
پروفیسر محمد مرندی نے کہا کہ آپ کو مجھے نہیں بلانا چاہیے تھا کیونکہ آپ آسانی سے بے نقاب ہو رہے ہیں، ایران مذاکرات کر رہا تھا، ابتدا میں ٹرمپ ایک پوزیشن پر تھے اور پھر انہوں نے قلابازی کھائی اور کہا افزودگی کی اجازت نہیں اور پھر مذاکرات جاری رکھے۔
ٹرمپ کا متضاد بیان
پروفیسر محمد مرندی نے کہا کہ ایران پر حملے کی رات سے پہلے ٹرمپ نے کہا ہم جنگ نہیں چاہتے اور حملے کے بعد ٹرمپ نے کہا ہم لڑیں گے۔