سوچیں، ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہوتے تو کیا ہوچکا ہوتا؟ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو

نیتن یاہو کا ایران کے جوہری ہتھیاروں کے خطرے پر بیان
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک بار پھر تہران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "سوچیں، اگر ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہوتے تو کیا ہو چکا ہوتا؟"۔
یہ بھی پڑھیں: چھتوں پر سنائپرز اور ڈرونز کی نگرانی: امریکہ میں ووٹوں کی گنتی کا مرکز جس پر دنیا بھر کی توجہ مرکوز ہے
بیت یام کا دورہ
نیتن یاہو اُس مقام کا دورہ کر رہے تھے جہاں ایرانی حملے میں کم از کم 4 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے۔ بیت یام سے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ "ہم یہاں اس لیے ہیں کیونکہ ہم ایک وجود کی بقا کی مہم میں ہیں، جو آج ہر اسرائیلی شہری پر واضح ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ذہین لوگ، پاکستان کو نظر انداز نہیں کرسکتا، امریکی صدر نے دل کی بات کہہ دی
ایرانی حملوں کا جواب
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ "ایران ہمارے شہریوں (خواتین اور بچوں) کے قتل کا جان بوجھ کر ارتکاب کرے گا تو اسے بہت بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔ ہم اپنے مقاصد بھی حاصل کریں گے اور ان پر بھرپور قوت سے حملہ کریں گے۔" انہوں نے شہریوں سے ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایت پر عمل کرنے کی اپیل کی، کیونکہ "یہ آپ کی جان بچائے گا۔"
اسرائیلی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی
بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ "ایران کو اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنانے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔" انہوں نے تمام اسرائیلی قوم کی طرف سے وہاں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور شہریوں سے درخواست کی کہ وہ میزائل حملوں کے دوران ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل کریں۔