ایران دشمنی اور اسرائیل نوازی، بھارت کی دوغلی سفارتکاری بے نقاب، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجتماعی مؤقف سے علیٰحدہ کیوں رہا؟ تہلکہ خیز رپورٹ

بھارت کی دوغلی سفارتکاری بے نقاب

لاہور ( طیبہ بخاری سے ) ’’ایران دشمنی اور اسرائیل نوازی‘‘، بھارت کی دوغلی سفارتکاری بے نقاب، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجتماعی مؤقف سے علیٰحدہ کیوں رہا؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات توجہ طلب ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سموگ بے قابو، پنجاب بھر میں تمام تعلیمی ادارے 17نومبر تک بند

ایران کے ساتھ دوستانہ دعوے اور خنجر

تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی ایران کے خلاف بلاجواز جارحیت کے بعد اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ بھارت دوغلی سفارتی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ایک جانب وہ ایران کے ساتھ دوستی کے دعوے کرتا ہے اور دوسری جانب ایران کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہا ہے۔ بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے جو بیان دیا گیا ہے وہ بھی اس کے دوغلے پن کا مظہر ہے۔ بیان میں صرف یہ کہا گیا کہ ’’ہم دونوں فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کیلیے مکالمے اور سفارت کاری کو بروئے کار لائیں‘‘۔ اس بیان سے بالکل واضح ہے کہ بھارت اپنے نظریات کے قریب ترین دوست اسرائیل کو ناراض نہیں کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں قیدی وینز پر حملہ، پی ٹی آئی کی 3اہم شخصیات فرار

شنگھائی تعاون تنظیم کا مؤقف

دوسری جانب شنگھائی تعاون تنظیم میں اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں کے تناظر میں جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں جہاں تمام رکن ممالک نے ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی کارروائی کی شدید مذمت کی، وہاں پر بھی بھارت نے خود کو اس اجتماعی مؤقف سے علیٰحدہ کر کے اپنی دوغلی سفارتکاری اور مفاد پرستی کو آشکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان سول نافرمانی کی دشمنانہ خواہش پوری کر لیں: عطا تارڑ

اقوام متحدہ کے اصولوں کی خلاف ورزی

شنگھائی تعاون تنظیم کے جاری کردہ اعلامیے میں اسرائیلی حملے کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا کہ ایران کی خودمختاری پر حملہ عالمی اور علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، جب کہ عام شہریوں کی ہلاکت اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ فورم نے سیاسی و سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عسکری کارروائیوں کی بھرپور مخالفت کی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت دنیا میں تنہا رہ گیا، مودی استعفیٰ دے

بھارت کی جانب سے علیحدگی

تاہم بھارت، جو خود شنگھائی تعاون تنظیم کا باضابطہ رکن ہے، اس اجتماعی اعلامیے کا حصہ نہ بن سکا۔ بھارت نے ایک الگ، مبہم بیان جاری کیا جس میں نہ تو اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی اور نہ ہی ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ یہ روش اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت اپنی خارجہ پالیسی کو اصولوں نہیں بلکہ موقع پرستی، اسلحہ سودوں اور علاقائی سیاسی مفادات کی بنیاد پر ترتیب دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آزادانہ زندگی گزاری، اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جائیں، افغان قونصل جنرل

رکنیت کے سوالات

بھارت کا یہ مؤقف شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی اصولوں سے انحراف کے مترادف ہے، جو اقوام متحدہ کے چارٹر، ریاستی خودمختاری کے احترام اور علاقائی یکجہتی پر زور دیتا ہے۔ اگر بھارت ان اصولوں کا احترام نہیں کرتا، تو اس کی رکنیت پر بھی سوال اٹھتے ہیں اور اب شنگھائی تعاون تنظیم بھارت کی رکنیت بحال رکھنے کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔

ایرانی عوام کے ساتھ ناانصافی

بھارت کا طرز عمل نہ صرف ایرانی عوام کے ساتھ ناانصافی ہے بلکہ یہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اتحاد اور مقصدیت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ اس عمل کو ایران کے خلاف خاموش حمایت اور اسرائیل کے ساتھ درپردہ مفادات کا عکاس سمجھا جا رہا ہے۔ بھارت ایک طرف تہذیب، انسانیت اور اصولوں پر مبنی خارجہ پالیسی کا دعویٰ کرتا ہے، مگر دوسری طرف اسرائیلی مظالم پر خاموشی اختیار کر کے وہ ان دعوؤں کو خود ہی جھوٹا ثابت کرتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم جیسے اہم علاقائی اتحاد میں بھی بھارت کی جانب سے یکجہتی کے بجائے مفاد پرستانہ طرز عمل اس کی اخلاقی ساکھ کو بری طرح متاثر کر رہا ہے.

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...