امریکہ نے ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی

امریکہ کی اسرائیل کی درخواست پر ردعمل
و ا شنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ نے ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی اور جنگ میں شمولیت سے انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ نے لوک سبھا انتخابات میں مدد دی، گودھرا نے گجرات میں اور اب پہلگام کا واقعہ بہار میں استعمال ہو رہا ہے” مودی پر بڑا الزام لگ گیا
اسرائیلی حکام کی کوششیں
نجی ٹی وی آ ج نیوز نے اسرائیلی اخبار ”ٹائمز آف اسرائیل“ کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران اسرائیلی حکام نے ٹرمپ انتظامیہ پر زور دیا کہ امریکہ اسرائیل کے خلاف جاری فوجی کارروائی میں حصہ لے لیکن امریکی اہلکاروں نے تصدیق کی ہے کہ ابھی ٹرمپ انتظامیہ اس تنازع میں شمولیت پر غور نہیں کر رہی۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ
سفارتی راستہ اختیار کرنے کی حکمت عملی
امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ امریکہ اس وقت علاقائی بحران میں براہِ راست مداخلت سے گریز کر رہا ہے اور تنازع کے حل کے لیے سفارتی راستے تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے زمبابوے کو شکست دے کر سریز اپنے نام کر لی
خطے کی کشیدگی
اسرائیلی درخواست مسترد ہونے کے بعد خطے میں کشیدگی برقرار ہے، اور توقع ہے کہ امریکہ اس معاملے میں محتاط حکمت عملی اختیار کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: زمین کے آخر تک جانے والی سڑک
ایرانی خطرے کے خلاف اسرائیل کی درخواستیں
دوسری جانب امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق 2 اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ٹرمپ انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف جنگ اور جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں اسرائیل کے ساتھ شامل ہو جائے، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔
صدر ٹرمپ کا بیان
ایک دوسرے امریکی اہل کار نے تصدیق کی کہ اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے لیکن فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غور نہیں کر رہی۔ واضح رہے کہ ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ رات ایران پر حملے سے امریکہ کا کوئی تعلق نہیں تھا۔