ایران، اسرائیل کشیدگی: امریکی صدر ٹرمپ نے کس رہنما کو بطور ثالث قبول کرنے کا اشارہ دیدیا؟ جانیے

امریکہ کی ثالثی کی پیشکش
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لئے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم رہنما کو بطور ثالث قبول کرنے کا اشارہ دیدیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں امریکہ متحرک کردار کیوں نہیں ادا کر رہا؟
روس کی مداخلت
تفصیلات کے مطابق، روس نے ایران اور اسرائیل کی کشیدگی کم کرانے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی ہم منصب پیوٹن کو بطور ثالث قبول کرنے کا اشارہ دیدیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کتنے امریکی اراکین کانگریس پاکستان کا دورہ کریں گے۔۔۔؟ذرائع نے تعداد بتا دی
صدر ٹرمپ کا بیان
ایک انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اس وقت ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کا حصہ نہیں ہے لیکن ممکن ہے کہ وہ اس میں شامل ہو جائے۔
اردوان کا کردار
دوسری جانب، ترک صدر طیب اردوان کی بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر گفتگو ہوئی ہے جس میں دونوں صدور نے ایران اور اسرائیل کے تنازع پر تبادلۂ خیال کیا۔ ترک صدر نے ٹرمپ سے خطے کو آگ میں دھکیلنے والی تباہی روکنے کے لیے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔