فیصل آباد کے نوجوان لڑکے اور لڑکی کو مردان میں قتل کر دیا گیا

خواتین کے خلاف غیرت کے نام پر قتل

مردان (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے مولانا کلی فاطمہ میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان نے بشریٰ بی بی کے احتجاج میں شرکت سے متعلق سوال پر حیران کن جواب دیا

قتل کی تفصیلات

پولیس کو دی گئی ایف آئی آر کے مطابق مقتول شخص کے بھائی مظہر اقبال نے بتایا کہ اس کا 51 سالہ بھائی ظفر اقبال کئی سال بعد فیصل آباد سے مردان واپس آیا تھا۔ اس کے ہمراہ اس کی بیوی فرزانہ عرف گل بی بی، عمر 40 سال، بھی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سینئر صحافی سہیل وڑائچ کی عمران خان سے جیل میں “خفیہ ملاقات” ، بانی پی ٹی آئی کا موقف اور احتجاج کی کہانی شیئرکردی

حملے کا بیان

مظہر اقبال نے بیان دیا کہ یہ جوڑا اس کے گھر موجود تھا جب ملزمان نے زبردستی گھر میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں اس کا بھائی اور بھابھی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ اس نے مزید کہا کہ وہ خود، اس کی بیوی اور بچے اس حملے میں بال بال بچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: جو معاشرہ سچ سے جتنا دور ہوتا ہے وہ سچ بولنے والوں سے اتنی ہی نفرت کرتا ہے۔ ویسے بھی ناکامی سوتیلی ہوتی ہے اور کامیابی کے سو رشتہ دار۔

ملزمان کی شناخت

مظہر اقبال نے ایف آئی آر میں جن ملزمان کو نامزد کیا ہے ان میں سر بلند، منیر خان، اسد شاہ، اور عمران (تمام کا تعلق جہانگیرہ سے) اور واجد اور محمد حسین (بابینئی سے) شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صوبے میں امن کی خاطر ہر کسی کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں، ایمل ولی خان

مدعی کا مطالبہ

مدعی نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ان افراد کے خلاف غیر قانونی طور پر گھر میں گھسنے، اہل خانہ پر حملہ کرنے، جسمانی نقصان پہنچانے، اور اس کے بھائی اور بھابھی کے قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: فلپائن: سمندری طوفان 100 سے زائد لوگوں کی جان لے گیا، لاکھوں بے گھر، اموات زیادہ ہونے کا خدشہ

واقعہ کی تحقیقات

مردان کے ضلعی پولیس افسر کے ترجمان محمد فہیم نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ مقتول جوڑے نے تقریباً 17 سال قبل پسند کی شادی کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ظفر اقبال کئی سال بعد اپنے بھائی کے گھر واپس آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: والد کی سرزنش کا مقصد عزت نفس اور خودداری کی آبیاری کرنا تھا، اْن کا کہنا تھاکہ دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے کی بجائے بھوکوں مر جانا بہتر ہے

ملزمان کی گرفتاری کا عمل

فہیم کا کہنا تھا کہ مبینہ طور پر خاتون کے خاندان کے افراد نے حملہ کیا اور موقع سے فرار ہو گئے، تاہم ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی بے قدری جاری، ڈالر مزید مہنگا ہوگیا

لاشوں کی منتقلی

انہوں نے کہا کہ لاشوں کو تحصیل کٹلانگ کے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ظفر کے بھائی نے جبر پولیس اسٹیشن کی ٹیم کو اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔

یہ بھی پڑھیں: برازیل، فٹبال میچ کے دوران تماشائیوں میں تصادم، ایک شخص کو زندہ جلا دیا گیا

غیرت کے نام پر قتل کا مسئلہ

غیرت کے نام پر قتل ایسے افراد، خصوصاً خواتین، کا قتل ہے جنہیں خاندان کے افراد یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے خاندان کی عزت کو نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے باعث تاریخی کامیابی ملی:وزیر اعظم

حالیہ اعداد و شمار

پاکستان میں غیرت کے نام پر 2024 کے دوران بھی خواتین کی جانیں لی جاتی رہیں، جو معاشرے میں رائج ’عزت و غیرت’ کے گہرے تصورات کی عکاسی کرتا ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات ملک بھر میں جاری رہے، جن میں سندھ اور پنجاب میں خاصی تعداد دیکھی گئی۔

ماضی کے واقعات

جنوری سے نومبر کے درمیان کل 346 افراد غیرت کے نام پر قتل کا نشانہ بنے، پچھلے دو سالوں میں بھی ان واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ 2023 میں 490 غیرت کے نام پر قتل کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے جبکہ 2022 میں یہ تعداد 590 تھی。

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...