پی ٹی آئی اراکین اس بجٹ کو ووٹ نہیں دیں گے، یہ تباہی کا سبب بنے گا :سینیٹر علی ظفر

بجٹ کی منظور ی کی مخالفت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی اراکین اس بجٹ کو ووٹ نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ بجٹ منظور ہوا تو یہ پاکستان کی تباہی کا سبب بنے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں 2300 روپے کی کمی
پاکستان کا دفاعی موقف
جنگ کے مطابق اسلام آباد میں سینیٹ اجلاس کے موقع پر ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے خلاف جنگ جیت چکا ہے، اور اب اسرائیل نے ایران کے خلاف جارحیت کی ہے۔ اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے ایران میں اہم شخصیات کو شہید کیا اور ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا، جس کو انہوں نے ہمارے لیے ایک وارننگ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے صوبہ خوزستان میں 23 مشتبہ اسرائیلی جاسوسوں پر فردِ جرم عائد
خطرات اور اتحاد کی ضرورت
انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے جدید جاسوسی ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں کا استعمال کیا جو پاکستان کے لیے خطرہ کم نہیں کر رہے۔ قانونی اور سفارتی جنگ جیتنے کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے نامور سائنسدانوں اور انجینئرز کو سول ایوارڈز سے نوازا
معاشی مسائل اور نئی تجاویز
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ سیاست کو جمہوریت کی طرح چلنے دیں۔ انھوں نے اپوزیشن کو دشمن نہ سمجھنے کی بات کی اور کہا کہ پی ٹی آئی پر ظلم بند کرکے معیشت پر دھیان دینا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: لگتا ہے زمین پر کسی اور کی نظر ہے اور نظر بھی بری ہے، جسٹس مسرت ہلالی کے آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس میں ریمارکس
ایران اور عالمی منظر نامہ
انھوں نے زور دیا کہ ایران کے خلاف جنگ کو پاکستان کے خلاف جنگ سمجھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پچاس فیصد آبادی غربت کی سطح سے نیچے ہے جبکہ بجٹ میں 42 فیصد نئے ٹیکس لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں آن لائن جعلی نوٹ فروخت کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
پیٹرول کی قیمت اور ٹیکس کی خطرات
سینیٹر علی ظفر نے تنقید کی کہ اسرائیل-ایران جنگ کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت بڑھ گئی ہے، اور حکومت ٹیکس بڑھا کر کہتی ہے کہ جی ڈی پی بڑھے گی، لیکن ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس لگا کر گروتھ نہیں ہوسکتی۔
ایف بی آر کا کردار
انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر نے بار بار کہہ رکھا ہے کہ اسے پولیس کا اختیار اور گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے۔ یہ پہلی بار ہے کہ کسی بجٹ میں ایف بی آر کو پولیس کا اختیار دیا گیا ہے، جو کہ ایک خوف و ہراس پیدا کرنے والا بجٹ ہے۔ فائنانس بل کے تحت ایف بی آر کو پولیس فورس بنا دیا گیا ہے۔