نطنز میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد تابکاری اور کیمیکل آلودگی کا امکان موجود ہے، اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے خبردار کردیا

ایرانی یورینیم افزودگی مرکز پر اسرائیلی حملوں کا اثر
ویانا (ڈیلی پاکستان آن لائن) اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے مرکزی یورینیم افزودگی مرکز نطنز میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد تابکاری اور کیمیکل آلودگی کا امکان موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چلی کے دارالحکومت میں 6.3 شدت کا زلزلہ
کیمیائی زہریلے اثرات
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گروسی کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا خطرہ یورینیم ہیکسافلورائیڈ نامی گیس کے کیمیکل زہریلے اثرات سے ہے، جو یورینیم اور فلورین کے امتزاج سے افزودگی کے عمل میں پیدا ہوتی ہے۔ یہ گیس نہایت غیر مستحکم ہوتی ہے، جلد کو جلا سکتی ہے، دھات کو تیزی سے خراب کر دیتی ہے، اور اگر سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہو جائے تو مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔
معائنہ کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ جب تک نطنز کے مقام پر براہِ راست معلومات حاصل نہیں کی جاتیں، آئی اے ای اے نہ تو تابکاری کی صورتحال اور اس کے انسانی آبادی یا ماحول پر ممکنہ اثرات کا درست اندازہ لگا سکتی ہے، اور نہ ہی ضروری معاونت فراہم کر سکتی ہے۔ رافیل گروسی نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے معائنہ کار ایران میں موجود رہیں گے اور جیسے ہی حالات محفوظ ہوں گے، وہ متاثرہ جوہری تنصیبات کا معائنہ کریں گے۔