دنیا میں حق و باطل کا معرکہ برپا ہے، اہل غزہ نے واضح لکیر کھینچ دی: سراج الحق

خطاب کا خلاصہ
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شفاف انتخابات ملک کی ضرورت ہیں۔ دین کا لبادہ اوڑھ کر تشدد، دہشت گردی اور فرقہ واریت پھیلانے والے دین اور امت کے دشمن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں قیدی وینز پر حملہ، پی ٹی آئی کی 3اہم شخصیات فرار
اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت
سابق امیر جماعت نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہر شعبے میں مداخلت کی ہے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے، آئین و قانون کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لیڈرز “روبوٹ” کی مانند چل رہے ہیں، کھیل تماشا کب تک چلے گا۔۔۔؟ مظہر عباس نے ایک بڑی جماعت کی سیاست پر کئی سوالات اٹھا دیئے
حماس کی حیثیت
انہوں نے کہا حماس محض عسکری نہیں نظریاتی تحریک ہے، نظریاتی تحریک کا خاتمہ ممکن نہیں۔ دنیا میں حق و باطل کا معرکہ برپا ہے، اہل غزہ نے حق وباطل کی واضح لکیر کھینچ دی، ہم حق کے علمبردار ہیں اور اس کے لئے ہمیں جدوجہد کرنی ہے۔
نظریہ کی اہمیت
Siraj ul-Haq نے کہا کہ حضور ﷺ نے وقتی سیاست کی اور نہ قومیت اور ایشوز پر سیاست کی بلکہ نظریہ کی دعوت دی۔ جماعت اسلامی اسی نظریہ کی بنیاد پر دعوت اور سیاست جاری رکھے۔ اللہ ہمیں حق وباطل میں تمیز اور حلف رکنیت کے تقاضے پورے کرنے کی توفیق دے۔