اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں: ایران نے خبردار کر دیا
ایران کی سلامتی کونسل کو خبرداری
نیو یا ر ک(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں تل ابیب سے تعاون کرنے والے ممالک بحران کے نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں کیونکہ وہ بھی قانونی طور پر ان حملوں کے ذمہ دار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے ججز کا بیرون ملک سفر چیف جسٹس کی اجازت سے مشروط
ایران کی دفاعی کاروائیاں
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے سلامتی کونسل کو بھیجے گئے خط میں آگاہ کیا ہے کہ ایران حق دفاع میں متناسب دفاعی آپریشنز انجام دے رہا ہے جن کا مقصد فوجی اہداف اور اس سے منسلک انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی حکومت نے بھارتی عسکری تجزیہ کار کی ویڈیو بھی بلاک کردی،’’ آپریشن سندور ‘‘کے حوالے سے کیا انکشاف کیا تھا ۔۔؟تفصیلات جانیے
امریکہ کی ذمہ داری
بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر سعید ایراوانی نے خاص طور پر امریکہ کا نام لیا اور کہا کہ امریکی ہتھیاروں، خفیہ معلومات اور سیاسی حمایت کے بغیر اسرائیل کسی صورت ایران پر حملہ نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی حملے کی ذمہ داری امریکہ پر بھی عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گجرات: دیرینہ دشمنی پر فائرنگ سے 2 افراد قتل
ایران کا موقف
ایرانی مندوب نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ نہیں کیا، ایران نے کسی جنگ میں پہل نہیں کی، ایران کو وجود کیلئے خطرہ جیسا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں۔
اسرائیلی مندوب کا بیان
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینون نے دعویٰ کیا کہ ایران کا ہدف شہری جبکہ اسرائیل کا ہدف حکومتی عناصر ہیں۔








