اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں: ایران نے خبردار کر دیا

ایران کی سلامتی کونسل کو خبرداری
نیو یا ر ک(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں تل ابیب سے تعاون کرنے والے ممالک بحران کے نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں کیونکہ وہ بھی قانونی طور پر ان حملوں کے ذمہ دار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سے بلاول بھٹو کی ملاقات، آئینی ترمیم کے حتمی مسودے پر مشاورت
ایران کی دفاعی کاروائیاں
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے سلامتی کونسل کو بھیجے گئے خط میں آگاہ کیا ہے کہ ایران حق دفاع میں متناسب دفاعی آپریشنز انجام دے رہا ہے جن کا مقصد فوجی اہداف اور اس سے منسلک انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خطیب جمعہ کے خطبوں میں جذبہ جہاد کو فروغ دیں: مفتی تقی عثمانی
امریکہ کی ذمہ داری
بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر سعید ایراوانی نے خاص طور پر امریکہ کا نام لیا اور کہا کہ امریکی ہتھیاروں، خفیہ معلومات اور سیاسی حمایت کے بغیر اسرائیل کسی صورت ایران پر حملہ نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی حملے کی ذمہ داری امریکہ پر بھی عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: BNB کی فیشل کٹ نے فروخت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے
ایران کا موقف
ایرانی مندوب نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ نہیں کیا، ایران نے کسی جنگ میں پہل نہیں کی، ایران کو وجود کیلئے خطرہ جیسا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں۔
اسرائیلی مندوب کا بیان
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینون نے دعویٰ کیا کہ ایران کا ہدف شہری جبکہ اسرائیل کا ہدف حکومتی عناصر ہیں۔