سینیٹ اجلاس میں وزیرمملکت عون چوہدری اور پی ٹی آئی رکن میں تلخ کلامی

بجٹ پر سینیٹ میں تلخ کلامی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینیٹ میں ہونے والے بجٹ پر بحث سے متعلق اجلاس میں وزیرمملکت عون چوہدری اور پی ٹی آئی کے سینیٹر شفقت عباس کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں ہر ایک ناراض سے جھک کر معافی کا خواستگار ہوں اور تسلیم کرتا ہوں کہ غلطیاں سو فیصد میری ہیں اور سب خوبیاں اُن کی ہیں: سہیل وڑائچ
وزیر مملکت کا اخلاقیات کا درس
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر مملکت عون چوہدری نے بجٹ بحث پر اظہارخیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر کو اخلاقیات کا درس دیا اور انہیں حد میں رہ کر بات کرنے کا مشورہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان کی حاضری سے استثنیٰ اور بیرون ملک جانے کی درخواست خارج
تنقید کا اخلاقی پہلو
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی آپ میں سے آدھے لوگوں کو نام سے بھی نہیں جانتا ہوگا، بات کریں تنقید کریں لیکن اخلاقیات سے بات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ملیر جیل سے 216 قیدی فرار، شدید فائرنگ، ایک قیدی ہلاک، 3ایف سی اہلکار زخمی
چاپلوسی اور عزت کے تقاضے
عون چوہدری نے کہا کہ ہاں آپ کریں چاپلوسی، تاکہ بانی پی ٹی آئی بولے یہ کون ہے نام بتاؤ، یہ اچھا لگا مجھے۔ آپ ایوان میں عزت سے بجٹ پر بات کریں لیکن آپ صرف اس لیے چھلانگیں مارتے ہیں کہ عمران خان آپ کو دیکھ لے۔
یہ بھی پڑھیں: عظمیٰ بخاری کا پی ٹی وی لاہور مرکز کے جنرل منیجر ڈاکٹر قیصر شریف کے والد کے انتقال پر اظہار افسوس
احترام اور پاکستان کی بات
وزیرمملکت نے کہا کہ اس ایوان میں ہماری بہنیں، عورتیں بیٹھتی ہیں لہذا احترام سے بات کریں۔ پاکستان کی بات کریں، پاکستان کا سوچیں گے تو ہم آپ کے ایشوز پر آپ کا ساتھ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 5 آئی پی پیز کیساتھ معاہدے ختم کر رہے ہیں، عوام کو سالانہ 60 ارب روپے کا فائدہ ہوگا: وزیراعظم
سالمیت کے خلاف باتیں
انہوں نے کہا کہ اگر آپ پاکستان کی سالمیت کے خلاف بات کریں اور ملک توڑنے کی کوششیں کریں گے تو پھر یہ ہمیں برداشت نہیں ہوگا۔ ہم نہیں چاہتے دشمن ہمارا تماشہ دیکھے، ہم ملک کو آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: محمد عامر کی گیند پر آؤٹ ہو کر بابر اعظم نے پی ایس ایل کی تاریخ کا برا ریکارڈ بنا لیا
فخر کا لمحہ
عون چوہدری نے مزید کہا کہ جو پاکستان کے حق کی بات کرے ہمیں اس پر فخر ہے۔
شفقت عباس کا جواب
اس دوران شفقت عباس بھی اپنی نشست پر کھڑے ہوکر جوابی جملے کستے رہے۔